سینیٹ کے چئیرمین یوسف رضا گیلانی اصولی مؤقف پر ڈٹ گئے، اجلاس کی صدارت سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سٹی42: سینیٹ کے چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے بارے میں ان کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد ہونے تک سینیٹ کے اجلاس کی صدارت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
چینل24 ایچ ڈی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئیر لیڈر اور چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد نہ ہونے پر اجلاس کی صدارت کرنے سے انکار کردیا۔
افغانستان میں چینی کان کن کے قتل پر چین کا احتجاج
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بھی وفاقی حکومت کو ان کے احکامات کی تعمیل ہونے تک اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے سختی سے کہا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد تک بائیکاٹ جاری رہے گا۔ یوسف رضا گیلانی نے اپنے چیمبر میں موجود ہونے کے باوجود جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں شرکت سے گریز کیا۔
اس سے پہلے آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے چیمبر کا دورہ کیا اور اس دوران کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
جنید اکبر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بن گئے
13 جنوری کو سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کو پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ حکم نامے میں ہدایت کی گئی کہ سینیٹر اعجاز چوہدری اگلے روز سینیٹ میں پیش ہوں۔ تاہم 14 جنوری کو اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم سینیٹر اعجاز چوہدری کو لانے کے لیے چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد میں ناکامی کے بعد جیل سے خالی ہاتھ لوٹ گئی۔
پولیس ٹیم، جسے اعجاز چوہدری کو سینیٹ کے اجلاس تک لے جانے کا کام سونپا گیا تھا، جیل حکام سے ملاقات کیے بغیر وہاں سے چلی گئی۔
لاس اینجلس کے بعد جنوبی کیلیفورنیا کے 5 مقامات پر آگ لگ گئی
جیل حکام نکا مؤقف ہے کہ پولیس نے پروڈکشن آرڈرز ہی نہیں دیئے۔ جیل حکام نے کہا کہ "ہم سرکاری طور پر ہمیں بتائی گئی کسی بھی ہدایت کی سختی سے تعمیل کرتے ہیں۔"
سینیٹر اعجاز چوہدری اس وقت 9 مئی 2023 کو ہونے والے ریاستی اداروں پر منظم حملوں کے متعدد مقدمات میں ملوث ہونے کی بنا پر جیل میں ہیں اور ان پت بنے ہوئے مقدمے عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
سید یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ کے اجلاس کی صدارت نہ کرنے کے باوجود اجلاس شیدول کے مطابق ہوا اور قانون سازی ایجنڈا کے مطابق ہوئی۔
پنجاب میں ای ایگریکلچر میکانائزیشن کا آغاز؛ ایگریکلچر آلات،بغیر ڈرائیور الیکٹرک ٹریکٹر ، ہارویسٹنگ روبورٹس کا فیصلہ کرلیا گیا
وزیر قانون نے پی ای سی اے ترمیمی ایکٹ سینیٹ میں پیش کیا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پی ای سی اے ترمیمی ایکٹ 2025 قومی اسمبلی کی منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کر دیا۔
اس موقع پر اپوزیشن ارکان اور صحافیوں نے بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
سینیٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون نے ٹیلی کمیونیکیشن ترمیمی بل بھی سینیٹ میں پیش کیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے دونوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیئے۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس 27 جنوری تک ملتوی کر دیا گیا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سینیٹر اعجاز چوہدری سید یوسف رضا گیلانی یوسف رضا گیلانی نے اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈرز سینیٹ میں پیش کے پروڈکشن سینیٹ کے
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
اسلام آباد(اوصاف نیوز) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق جے یوآئی ف نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائے گا۔
جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی،اس بات کا فیصلہ جے یو آئی نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیا جو اتوار کو لاہور میں اختتام پذیر ہوا۔
جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اور باوقت ضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی، اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔
جے یو آئی نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔
منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کیے ہیں۔ جے یو آئی نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں۔
جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی، اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہو سکے ۔ اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔
پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق