ایم ڈبلیو ایم رہنماء کا کہنا تھا کہ ان کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے ضلع کرم کے راستوں کی بندش کے خلاف دھرنے کی قیادت کی تھی، انہوں نے 5 لاکھ آبادی کے محاصرے میں گھرے ہونے کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی جنرل سیکرٹری و ممبر قومی جرگہ شبیر حسین ساجدی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی صدر و تحصیل چیئرمین پاراچنار مولانا مزمل حسین فصیح کی گرفتاری انتہائی افسوسناک ہے، ان کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے ضلع کرم کے راستوں کی بندش کے خلاف دھرنے کی قیادت کی تھی، انہوں نے 5 لاکھ آبادی کے محاصرے میں گھرے ہونے کے خلاف آواز اٹھائی تھی، مولانا مزمل حسین فصیح کی اپیل پر ہی ملک بھر میں عوام نے دھرنے دئیے تھے، آج ان مظلومین کے لئے آواز اٹھانا بھی جرم بن گیا ہے، ایک عوامی نمائندے کو گرفتار کرکے پاراچنار سے نکال کر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کرنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے، ایسے ہتھکنڈوں سے ہم پہلے بھی نہیں ڈرے آج بھی میدان میں حاضر رہینگے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا مزمل حسین فصیح کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، صوبائی حکومت خصوصاً سیکورٹی اداروں کی اس گھناؤنی حرکت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضلع کرم کے دہشتگردی میں ملوث دہشتگرد آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں مگر اتحاد بین المسلمین کے داعی شیعہ سنی جوانوں کو اکٹھا کرنے والی توانا آواز کو گرفتار کرنا ضلع کرم کی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، ہم علاقے میں امن و امان اور شیعہ، سنی وحدت کے علم بردار ہیں اور ہم کبھی اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہمارا  صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ مولانا مزمل حسین فصیح کو جلد ازجلد رہا کیا جائے اور کرم امن معاہدے کے مطابق ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بناکر پاراچنار میں غذائی اجناس، ادویات، پٹرولیم مصنوعات، ایندھن کی کمی کو پورا کیا جائے ان عوامی مطالبات پر عمل نہ کرنا ایسا ہی ہو گا کہ حکومتی ذمہ داران علاقے میں امن لانے کی بجائے حالات کو خراب کرنے کی منصوبہ پر عمل پیرا ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا مزمل حسین فصیح کی انہوں نے کے خلاف

پڑھیں:

لاہور میں افسوسناک واقعہ، دو بہنوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج

لاہور کے علاقے سندر میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں دو سگی بہنوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق متاثرہ خواتین کی والدہ کی شکایت پر پولیس نے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ملزمان میں قاسم، عمیر جٹ، علی اکبر وٹو، ضیاء الرحمن اور احمد رضا شامل ہیں۔
پولیس نے مقدمے کے اندراج کے بعد چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد سے تفتیش جاری ہے، اور متاثرہ بہنوں کو میڈیکل معائنہ کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے بعد قانونی کارروائی میں مزید پیش رفت متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو کی گرفتاری روکنے کیلیے برطانیہ نے’ آئی سی سی‘ کی فنڈنگ بند کرنے کی دھمکی دی
  • انقلاب منچہ کے کنوینیئر پر حملہ: بنگلہ دیشی حکومت کا ملزم کی گرفتاری پر 50 لاکھ ٹکا انعام
  • لاہور میں افسوسناک واقعہ، دو بہنوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج
  • لکس اسٹائل ایوارڈز: نامزد امیدواروں نے ایوارڈ کی شفافیت پر سوال اٹھادیا
  • قلعہ سیف اللہ جے یو آئی کا قلعہ ہے، نئی جماعت ہمیں کمزور نہیں کر سکتے، مولانا واسع
  • سینٹ کو انتشار اور محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دیا جائے گا: ڈپٹی چیئرمین 
  • 1.2ارب ڈالر آئی ایم ایف قسط ملنے سے روپے کی قدر میں استحکام پیدا ہوگا
  • پاراچنار، الکوثر ویلفیئر فاؤنڈیشن میں تقریب
  • کوٹری میں افسوسناک حادثہ، ڈمپر کی زد میں آکر 6 سالہ بچی جاں بحق
  • ’وندے ماترم‘ کے الفاظ اسلامی عقائد سے متصادم ہیں، مولانا ارشد مدنی کا دوٹوک اعلان