پاور شیئرنگ پر پی پی کی ن لیگ سے مذاکرات کرنیوالی کمیٹیاں تحلیل، زرداری شہباز شریف سے مذاکرات کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
پیپلز پارٹی نے پاور شیئرنگ کے معاملے پر (ن) لیگ سے مذاکرات کے لیے تمام کمیٹیاں تحلیل کردیں اور فیصلہ کیا ہے کہ اب صدر مملکت اس معاملے پر وزیراعظم سے مذاکرت کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، پیپلز پارٹی نے ن لیگ سے مذاکرات کے لیے تمام کمیٹیاں تحلیل کردیں۔
ذرائع کے مطابق (ن) لیگ سے پاور شئیرنگ فارمولے پر مذاکرات کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا، اب صدر مملکت وزیراعظم سے پاور شئیرنگ فارمولے پر مذاکرات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے زرعی ٹیکس لگانے پر اجلاس کے شرکا نے تحفظات کا اظہار کیا، سی ای سی نے زراعت پر عائد ٹیکس 45 فیصد سے کم کر کے بیس فیصد کرنے کی تجویز دے دی۔
یہ بھی پڑھیں : 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے نے ختم کی تو اسے کوئی نہیں مانے گا، بلاول
پی پی ارکان نے سی ای سی اجلاس میں پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر تفصیلی غور کیا اور کہا کہ حکومت کی پیکا ایکٹ میں ترامیم پر پارٹی کو واضح موقف اختیار کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سے مذاکرات لیگ سے
پڑھیں:
وفاق اور سندھ کا نہروں کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق
سندھ کے سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کینالز معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازعہ کینالز پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کیلئے 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق اور سندھ میں کینالز کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دونوں راہنماؤں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملاقات کر کے کینالز مسئلے کو بات چیت سے حل کیا جائے۔ اس موقع پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اور میاں نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ سندھ کے تحفظات کا خاتمہ کیا جائے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کینالز معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازعہ کینالز پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کیلئے 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بھی کینالز کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ کینالز معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، معاملے کو افہام و تفہیم کیساتھ حل کرنا ہے، پیپلزپارٹی اتحادی ہے، تحفظات دور کریں گے۔ کینالز کے معاملے پر وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کئے جائیں گے، وفاقی حکومت کوئی یکطرفہ فیصلہ نہیں کرے گی، کینالز منصوبہ ابھی ایکنگ سے منظور نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سازش کر رہے ہیں، مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی میں دراڑ ڈالی جائے، ہم مل کر لوگوں کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔