پاکستان اور بھارت کے میوزک اسٹارز کی دبئی میں ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پاکستانی گلوکار فیصل کپاڈیا نے حال ہی میں بھارتی گلوکار لکی علی کے ساتھ دبئی میں ملاقات کی۔
فیصل نے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکی علی کے فن کی تعریف کی اور بتایا کہ وہ ان کے بڑے مداح ہیں۔
فیصل کپاڈیا نے کیپشن میں لکھا، ’’لکی علی کی موسیقی ہمیشہ جادو کی طرح محسوس ہوتی ہے! ہم پہلے بھی دو بار مختصر ملاقات کر چکے ہیں، لیکن اس بار ہمیں آرام دہ ماحول میں بیٹھ کر دل کی باتیں کرنے کا موقع ملا۔ بہت مزہ آیا!‘‘
اس ملاقات نے دونوں گلوکاروں کے مداحوں کو خوش کر دیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’’ایک ساتھ گانا بنائیں، یہ ایک شاہکار ہوگا! آپ دونوں کے جیسی گہرائی آج کل کے موسیقاروں میں نہیں ہے۔‘‘
فیصل کپاڈیا اپنے LP البم ‘زندگی جہاں لے جائے’ کو فروغ دے رہے ہیں، جو پاکستان، بھارت، اور یو اے ای میں دستیاب ہے۔ فیصل نے یہ البم فروری 2024 میں ریلیز کیا اور اپنے مداحوں سے درخواست کی کہ وہ البم کو مکمل ترتیب سے سنیں تاکہ اس کے حقیقی تجربے کا لطف اٹھایا جا سکے۔
دوسری جانب، لکی علی، جو ’او صنم’ اور ’نا تم جانو نا ہم’ جیسے گانوں کے لیے مشہور ہیں، نے گزشتہ سال فلسطین کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔ دبئی میں ایک کنسرٹ کے دوران، لکی علی نے کہا، ’’ریاست صرف فلسطین کی ہونی چاہیے۔ ہم سب مل کر رہ سکتے ہیں لیکن ریاست فلسطین کی ہونی چاہیے۔‘‘
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لکی علی
پڑھیں:
لاہور، اسرائیل کی غزہ پر بربریت کیخلاف آئی ایس او کا احتجاج
مظاہرے میں آئی ایس او پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں ںے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر عالم عرب کی خاموشی اسرائیل کی حمایت کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن اور مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام اسرائیلی بربریت کیخلاف لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ سید حسن رضا ہمدانی، علامہ اسد عباس نقوی، حیدر ثقفی سمیت دیگر نے کی، جبکہ مظاہرے میں آئی ایس او پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں ںے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر عالم عرب کی خاموشی اسرائیل کی حمایت کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہیں، فلسطین کا واحد حل اسرائیل کی ناجائز ریاست کا مکمل خاتمہ ہے۔ علامہ حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ فلسطین ان شاء اللہ آزاد ہوگا، اور بہت جلد ہم قبلہ اول میں نماز ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا بھی اسرائیل کی حمایت میں نکل آئے، غیور مسلمان، ایران، حزب اللہ، حوثی مجاہدین فلسطینیوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا غزہ کے حوالے سے للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنا، اس کا خواب ہی رہے گا جو کبھی پورا نہیں ہوگا۔ مقررین نے پاکستان میں اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم ’’شراکہ‘‘ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا اور مظاہرین نے کہا کہ اسرائیل کا دورہ کرنیوالے صحافیوں نے پاکستانی پاسپورٹ اور ملکی وقار کیخلاف گھناونی حرکت کی ہے، ان کیخلاف بھی سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مظاہرے کے اختتام پر مظاہرین نے امریکی و اسرائیلی پرچم نذرآتش کئے۔