Express News:
2025-04-22@14:31:15 GMT

مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں، بھارتی عوام سراپا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

مودی حکومت کی ناکام پالیسیوں کے سبب بھارتی عوام سراپا احتجاج ہیں، بھارتی علاقے پتھم پور میں بھوپال سے لائے گئے زہریلے فضلے کو ٹھکانے لگانے کے اقدام پر عوامی احتجاج شدت اختیار کرگیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تین ہفتے قبل دنیا کی بدترین صنعتی آفات میں سے ایک کے مقام سے 337 ٹن زہریلے فضلے کے کنٹینرز کو ٹھکانے لگانے کے لیے پتھم پور پہنچنے کے بعد سے یہ قصبہ تناوٴ کا شکار ہے۔

بھوپال شہر میں 1984ء کے گیس سانحے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے، یہ زہریلا فضلہ بھوپال میں اب ناکارہ رہ جانے والی یونین کاربائیڈ فیکٹری سے لایا گیا ہے، اس عمل نے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔

مقامی آبادی کو خدشہ ہے کہ اس فضلے کو آبادی کے قریب ٹھکانے لگانا نقصان دہ اور ماحولیاتی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔

تین جنوری کو شہر میں فضلے کے پہنچنے کے ایک دن بعد مظاہرے پھوٹ پڑے اور پتھراوٴ اور خود سوزی کی کوشش کی گئی۔

اس سے قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوی کے گاوٴں بدھل میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 16 افراد کی پراسرار بیماری سے اموات ہو چکی ہیں، پراسرار ہلاکتوں میں مرنے والے افراد میں نیوروٹوکسن کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ مودی سرکار کی حکومتی پالیسیوں میں عوام کی زندگیوں کی پروا نہیں کی جاتی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نئی دہلی میں عمارت گرنے سے کم ازکم 11 افراد ہلاک

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے مضافات میں ایک رہائشی عمارت گرنے سے 3 بچوں سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کے روز صبح سویرے شہر کے شمال مشرقی ضلع میں پیش آیا جہاں زیادہ تر مہاجر مزدور رہتے ہیں اور ریسکیو ٹیمیں دن بھر ملبے میں کھدائی کرتی رہیں۔

این ڈی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق 11 افراد کو مردہ قرار دے دیا گیا جبکہ 11 دیگر افراد کو بچا کر اسپتال لے جایا گیا، نیٹ ورک نے بتایا کہ 5 افراد اب بھی زیر علاج ہیں۔

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہیں۔

مودی کے دفتر نے ایکس پر جاری بیان میں لکھا کہ ’زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں اور اپنے پیاروں کو کھونے والوں سے تعزیت کرتا ہوں‘۔

جائے وقوعہ سے صرف 20 کلومیٹر دور اپنے سرکاری محل میں مقیم صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ ’خواتین اور بچوں سمیت بہت سے لوگوں کی موت بہت افسوسناک ہے‘۔

مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے حال ہی میں تقریباً 3 دہائیوں میں پہلی بار دہلی ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے، عمارت گرنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔

دہلی کے وزیر کپل مشرا نے اس طرح کی عمارتوں کے گرنے کے لیے حریف عام آدمی پارٹی کے ذریعے چلائی جانے والی میونسپل حکومت میں بدعنوانی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ اس طرح کی غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام غیر قانونی عمارتوں کا سروے ضروری ہے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 4 منزلہ عمارت تاش کے ڈھیر کی طرح منہدم ہوگئی۔

بھارت میں عمارتیں گرنے کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں اور بڑے شہروں میں غیر قانونی تعمیرات گرنا عام سی بات ہے جن میں اکثر مہاجر مزدوروں کے گھر ہوتے ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں
  • دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
  • گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ
  • مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات
  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ، حیدرآباد میں بتی گُل احتجاج کا اعلان
  • نئی دہلی میں عمارت گرنے سے کم ازکم 11 افراد ہلاک
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت