قرآن پاک کے نادر و نایاب 100 سے زائد نسخے چوری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کوئٹہ : غار کے اندر قائم میوزیم سے مذہب اسلام کی مقدس کتاب قرآن کے 100 سے زائد نایاب نسخے چوری ہو گئے ۔
یہ قدیم نسخے کوئٹہ کے مغرب میں واقع پہاڑی سرنگ کے اندر بنائے گئے میوزیم میں رکھے گئے تھے جنہیں 21 اور 22 جنوری کی درمیانی شب چوری کیا گیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کردی ۔
قرآن کے بوسیدہ اور ضعیف نسخوں اور اوراق کو بے حرمتی سے بچانے اور محفوظ رکھنے کے معروف مرکز جبل نور القرآن کے انتظامی کمیٹی کے حکام کے مطابق ’قرآن مجید کے جن قدیم نسخوں کو چوری کیا گیا ہے وہ یہاں آنے والے زائرین کی سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنتے تھے۔
میوزیم کے ایک ذمہ دار اجمل یوسفزئی کے مطابق قرآن مجید کے 120 نسخے چوری کیے گئے ہیں جن میں سے کچھ 900 سال تو کچھ 100 برس پرانے ہیں جو ادارے نے گزشتہ 30 برسوں کے دوران جمع کیے تھے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ “ان میں ہاتھ سے لکھے ہوئے قلمی اور خطّاطی کے خوبصورت نمونوں پر مشتمل نسخے اور قرآن کے مختلف زبانوں کے تراجم بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ جبل نورالقرآن کے اندر موجود سرنگوں میں قرآن کے قدیم نسخوں کو شو کیسوں میں رکھا گیا تھا اور سرنگوں کی دیواروں کے ساتھ نصب یہ شو کیس اور اُن پر لگے روشنی کے بلب اس جگہ کے ماحول کو خوبصورت بناتے تھے۔
چوری کے واقعے کے بعد یہاں کی جو ویڈیوز اور تصاویر گردش کررہی ہیں ان میں سرنگوں کے اندر شو کیس ٹوٹے ہوئے ہیں اور ان کے شیشے بکھرے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق چور مجموعی طور پر 12 شو کیس توڑ کر اُن سے قرآن مجید کے نسخے لے گئے۔
چور رات کو اس وقت جبل نورالقرآن میں داخل ہوئے تھے جب بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اندھیرا تھا۔
اطلاعات کے مطابق وہاں لوڈ شیڈنگ کے دوران روشنی اور سی سی ٹی وی کیمروں کو چلانے کے لیے بیٹریز ہیں لیکن اگر بجلی زیادہ دیر تک نہ آئے تو بیٹریوں کا بیک اپ ختم ہونے کے بعد مکمل اندھیرا چھا جاتا ہے ۔
میوزیم کے اور زمہ دار عبدالرشید لہڑی نے بتا یا کہ بجلی کے دیر سے آنے کی وجہ سے چونکہ بیٹریز کا بیک اپ ختم ہوا تو اس کے باعث سی سی ٹی وی کیمرے بند ہو گَئے یا پھر چوروں نے ان کا کنیکشن منقطع کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہاتھ جو نسخے لکھے ہوئے تھے ان کو ہم نے شو کیسز میں رکھا تھا تاکہ لوگ آ کر ان کو دیکھیں کہ پرنٹنگ مشینوں کی ایجاد سے پہلے ان نسخوں کو ہاتھ سے لکھنے میں کتنی محنت ہوئی ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ چوروں نے زیادہ تر ان شو کیسز کو توڑا جن میں قرآن کے قدیم نسخے تھے چونکہ شو کیسز پر تالے لگے ہوئے تھے اس لیے ان قدیم نسخوں کو لے جانے کے لیے ان کو اوپر سے توڑا گیا ہے۔
میوزیم کے انچارج محمد اجمل نے پولیس تھانہ بروری میں نامعلوم ملزمان کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 380، 457 اور 427 کے تحت مقدمہ درج کرایا ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق نسخوں کو قرا ن کے کے اندر
پڑھیں:
سندھ کا پانی چھینیں گے نہ چوری کریں گے، رانا ثناء
وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناءاللّٰہ نے کہا ہے کہ سندھ کا پانی نہ چھینیں گے نہ چوری کریں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں رانا ثناء نے کہا کہ نہروں پر پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر کے آگے بڑھیں گے۔ اسی پروگرام میں بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ نہروں کا معاملہ سنجیدہ ہے، چاہتے ہیں وزیراعظم منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری...
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ وزیراعظم 6 کینالز منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں، وزیراعظم منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں گے تو لوگوں میں خدشات ختم ہوں گے، خدشات ختم ہوں گے تو لوگ پرامن ہوجائیں گے اور احتجاج ختم ہوجائے گا۔
رانا ثناء نے کہا کہ سندھ میں نام نہاد قوم پرستوں کو لوگوں نے کبھی مینڈیٹ نہیں دیا، ابھی ہم منصوبہ سے متعلق کوئی اعلان کریں تو اس کا تاثر غلط جائے گا، تاثر جائے گا کہ ہم کوئی چوری کر رہے تھے اس لیے اب منصوبے سے واپس ہوئے، ہمارا کبھی ایسا پروگرام نہیں ہوسکتا کہ سندھ کو بنجر کیا جائے۔
جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ ہمیں ان کی نیت پر شک نہیں ہم ان سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ بلانے کیلئے کئی خطوط لکھے، نئے پانی کا کوئی سورس نہیں تو نئے کینالز کے لیے اسی پانی کو استعمال کیا جائے گا، یہ بتائیں کہ ان کینالوں کے لیے پنجاب کی کس جگہ سے پانی لیا جائے گا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں جتنا پانی دیا جانا چاہیے وہ پہلے ہی کم مل رہا ہے، سندھ کو حصے کا پانی نہیں دیا جارہا تو مانیں کہ پانی کی قلت ہے، پنجاب میں پھر زیر زمین پانی میٹھا ہے سندھ میں زیر زمین پانی کڑوا ہے۔
رانا ثناء نے کہا کہ جس کے بارے میں الزام دیا جا رہا ہے کہ صدر نے منظوری دے دی ،وہ مشاورتی میٹنگ تھی، وزیراعظم جیسے ہی ترکیہ سے آتے ہیں تو کینالز منصوبے سے متعلق پیشرفت ہوگی۔