خیبرپختونخوا: ہیلی ایمبولینس سروس منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ہیلی ایمبولینس سروس کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے ہیلی کاپٹر کو ایمبولینس سروس کے طور پر استعمال کیا جائے گا، چیف سیکریٹری کے پی کی سربراہی میں فرضی و تربیتی مشقیں جاری ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر میں مریضوں کی منتقلی کے لیے اسٹریچرز نصب کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے اعلان کے باوجود ایئر ایمبولینس منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی نے بتایا کہ ہیلی ایمبولینس سروس میں مزید تبدیلیوں کو حتمی شکل دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں سے مریضوں اور زخمیوں کو ہیلی ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے مزید بتایا کہ کرم مسئلے کے زخمیوں اور مریضوں کو وزیرِ اعلیٰ کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور ایمبولینس سروس
پڑھیں:
سپر فلو کی شدت، دنیا بھر میں اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھنے لگی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کے مختلف ممالک میں سپر فلو کی نئی لہر نے اسپتالوں پر شدید دباؤ ڈال دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق انفلوئنزا کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کی وجہ سے برطانیہ سمیت یورپی ممالک میں کیسز میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسپتالوں میں روزانہ اوسطاً 2600 سے زائد مریض داخل ہو رہے ہیں، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہیں۔ وزیر صحت نے اس صورتحال کو کووڈ وبا کے بعد اسپتالوں پر سب سے بڑا دباؤ قرار دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نئی قسم خطرناک تو نہیں لیکن اس کا پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہو گیا ہے، جس کے باعث بچوں اور بزرگوں میں متاثرین کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ متاثرہ علاقوں میں کچھ اسکول عارضی طور پر بند کیے گئے ہیں جبکہ کچھ میں اوقات کار کم کر دیے گئے ہیں تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔