حکومت ملک ریاض پر ہاتھ ڈالے گی اور انہیں یو اے ای سے واپس لائے گی، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
حکومت ملک ریاض پر ہاتھ ڈالے گی اور انہیں یو اے ای سے واپس لائے گی، وزیر دفاع WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک ریاض نے دولت کے زور پر ملک بھر میں زمینیں خریدیں، ان کے اثاثوں کی قومی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں، حکومت ان پر ہاتھ ڈالے گی اور انہیں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے واپس لائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ملک ریاض نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک سے باہر جاکر کاروبار کرنا حرام سمجھتا ہوں، لیکن اب وہ فخر سے کہتے ہیں کہ وہ دبئی میں کاروبار کررہے ہیں اور وہاں چھا گئے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مال و دولت کے لیے لوگ کس طرح بدلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا مسئلہ اٹھایا تو ملک ریاض نے ان سے رابطہ کیا، ملک ریاض نے دولت کے زور پر ملک بھر میں زمینیں خریدیں، ان کے اثاثوں کی قومی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک ریاض نے غریب لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے، ملک ریاض کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہر شخص کو نوازا، پیسے کے زور پر کوئی شخص ریاست کو چیلنج نہیں کرسکتا، ریاست کا پیسہ ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں کیسے چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ادارے حرکت میں نہ آئیں تو اللہ کی پکڑ آجاتی ہے، میں جب بات کرتا ہوں تو میری بات کو روکنے کے لیے میڈیا پر دولت کی دیوار کھڑی کی جاتی ہے، لیکن اب حکومت ملک ریاض پر ہاتھ ڈالے گی، حکومت ملک ریاض کو متحدہ عرب امارات سے واپس لائے گی، اس حوالے سے معاہدہ موجود ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کو حسن نواز کے کیس سے جوڑا جا رہا ہے، حسن نواز کی پراپرٹی کی بھی این سی اے نے تحقیقات کیں، حسن نواز والے معاملے کی تحقیقات میں کچھ نہیں چھپایا گیا، یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ انہیں کسی قسم کا ریلیف ملے گا، ملک ریاض کو پاکستان لایا جائے گا اور ان پر تمام مقدمات چلائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا جن کے احتساب کا نام لینے کی جرات نہیں کرسکتا ان کا احتساب ہوگا، ریاست نے بالاخر 3 دہائیوں کی چھوٹ کے بعد ان کے گریبان پر ہاتھ ڈال لیا ہے، اب سب کا احتساب ہو گا، اگر یہ باہر کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو ریاست لوگوں کو انتباہ کرسکتی ہے کہ ان کے کاروبار میں پیسہ نہ لگائیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ملک ریاض کے جرائم میں میڈیا برابر کا شریک ہے، جس ملک میں سیاستدان، صحافی اور میڈیا مالکان خریدے جائیں اور جہاں نوٹ دکھاؤ موڈ بناؤ کا قانون رائج ہوجائے وہاں جمہوریت یا مستقبل کے حوالے سے کیا امید کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف 1997 میں سب سے پہلے آواز میں نے اٹھائی اور سوال کیا کہ بحریہ ٹاؤن کا نیوی سے کیا تعلق ہے، یہ نام کیوں استعمال کیا جارہا ہے، اس وقت کے نیول چیف نے پیغام بھجوایا کہ آپ ایسے نہ کریں، اس کے بعد مشرف دور آگیا، ملک ریاض کا یہ سلسلہ 30 سال سے چل رہا ہے، اس سلسلے میں کئی پردہ نشینوں کے نام آتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا آخر میں 190 ملین پاؤنڈ کیس آیا تو ملک ریاض نے مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ سب کچھ قانونی ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن نے پاکستان نے جتنی زمینیں خریدیں ان کی منظوری میں کوتاہیاں نظر آتی ہیں، ملک ریاض نے زمینوں پر قبضہ کیا، ان میں بیواؤں، یتیموں اور غریب لوگوں کی زمینیں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف نے کہا انہوں نے کہا کہ حکومت ملک ریاض ملک ریاض نے کہ ملک ریاض وزیر دفاع اور ان
پڑھیں:
ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف
ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (آئی پی ایس )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی بقا کے لئے کھوئی ہوئی لیڈر شپ کو تلاش کر نے کی ضرورت ہے ۔ سیالکوٹ میں ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کو ویزہ مسائل کی بڑی وجہ فقیروں کی بھرمار ہے، مانگنے والے بیرون ملک جا کر مانگتے ہیں، دیگر ممالک ان وجوہات کے باعث متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو کروڑ سے زائد مانگنے والے فقیر موجود ہیں، ہم سیالکوٹ سے دو بار ان کو سویپ کر چکے ہیں لیکن اب بھی ان کی بھرمار ہے، ہمیں دوسرے ممالک کیسے فیسلیٹیشن کرسکتے ہیں، سعودی ارب میں چھ ہزار افراد وزیر لے کے وہاں مانگ رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا، ملک میں معاشی استحکام اور نئے پراجیکٹ کو لانچ کیا گیا، ایک نا تجربہ کار حکومت نے اس ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا، عدم اعتماد کے بعد 1 اپریل 2022 کو وزارت خزانہ نے ہمیں کہہ دیا تھا کہ ایک کوارٹر کے لئے ہمارے پاس کوئی رقم نہیں تھی۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت لیڈر شپ نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، آج ملک میں اسباب پیدا ہوئے ہیں کہ پاکستان چوتھی اڑان بھرنے کو تیار ہے، پاکستان کی بقا کے لئے کھوئی ہوئی لیڈر شپ کو تلاش کر نے کی ضرورت ہے، ہم نے معاشی خامیوں کی جانچا ہے ایکسپورٹ کو قومی ایمرجنسی بنا کر پیداواری سیکٹر کو اس جانب راغب کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری اسٹاک ایکسچینج کے 533 کمپنی ہیں ان میں 70 کمپنیاں ہیں جو دس ہزار ڈالر سے اوپر کام کر رہی ہیں، ہمیں ایکسپورٹ کی جانب آنا چاہئے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری امپورٹ پر 4 بلین ڈالر کا خسارہ ہے، ہمارے ملک کے لئے ان چار بلین ڈالرز کی بہت اہمیت ہے، 2015 میں ہم نے پلانٹ لگانے شروع کئے ہمارے پاور پلانٹ والوں نے ہر گرام پر چونا لگایا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے کہ اس ملک کو کتنا نقصان ہو چکا ہے، بزنس کمیونٹی اس ملک کے محسن ہے، ایمانداری سے اپنے ملک میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، 90 کی دہائی کی آئی پی پیز کنٹریکٹ ختم ہو جائیں گے، مشرف دور میں ہونے والے آئی پی پیز معاہدے تقریبا 2035 میں ختم ہوں گے۔