وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک ریاض نے دولت کے زور پر ملک بھر میں زمینیں خریدیں، ان کے اثاثوں کی قومی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں، حکومت ان پر ہاتھ ڈالے گی اور انہیں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے واپس لائے گی۔اسلام آباد میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ملک ریاض نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک سے باہر جاکر کاروبار کرنا حرام سمجھتا ہوں، لیکن اب وہ فخر سے کہتے ہیں کہ وہ دبئی میں کاروبار کررہے ہیں اور وہاں چھا گئے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مال و دولت کے لیے لوگ کس طرح بدلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا مسئلہ اٹھایا تو ملک ریاض نے ان سے رابطہ کیا، ملک ریاض نے دولت کے زور پر ملک بھر میں زمینیں خریدیں، ان کے اثاثوں کی قومی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک ریاض نے غریب لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے، ملک ریاض کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہر شخص کو نوازا، پیسےکے زور پر کوئی شخص ریاست کو چیلنج نہیں کرسکتا، ریاست کا پیسہ ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں کیسے چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ جب ادارے حرکت میں نہ آئیں تو اللہ کی پکڑ آجاتی ہے، میں جب بات کرتا ہوں تو میری بات کو روکنے کے لیے میڈیا پر دولت کی دیوار کھڑی کی جاتی ہے، لیکن اب حکومت ملک ریاض پر ہاتھ ڈالے گی، حکومت ملک ریاض کو متحدہ عرب امارات سے واپس لائے گی، اس حوالے سے معاہدہ موجود ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کو حسن نواز کے کیس سے جوڑا جا رہا ہے، حسن نواز کی پراپرٹی کی بھی این سی اے نے تحقیقات کیں، حسن نواز والے معاملے کی تحقیقات میں کچھ نہیں چھپایا گیا، یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ انہیں کسی قسم کا ریلیف ملے گا، ملک ریاض کو پاکستان لایا جائے گا اور ان پر تمام مقدمات چلائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا جن کے احتساب کا نام لینے کی جرات نہیں کرسکتا ان کا احتساب ہوگا، ریاست نے بالاخر 3 دہائیوں کی چھوٹ کے بعد ان کے گریبان پر ہاتھ ڈال لیا ہے، اب سب کا احتساب ہو گا، اگر یہ باہر کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو ریاست لوگوں کو انتباہ کرسکتی ہے کہ ان کے کاروبار میں پیسہ نہ لگائیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ ملک ریاض کے جرائم میں میڈیا برابر کا شریک ہے، جس ملک میں سیاستدان، صحافی اور میڈیا مالکان خریدے جائیں اور جہاں نوٹ دکھاؤ موڈ بناؤ کا قانون رائج ہوجائے وہاں جمہوریت یا مستقبل کے حوالے سے کیا امید کی جاسکتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: خواجہ ا صف نے کہا انہوں نے کہا ملک ریاض نے کہ ملک ریاض نے کہا کہ پر ہاتھ

پڑھیں:

ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کیلئے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے، چوہدری انوارالحق

وزیراعظم آزاد کشمیر کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ہر شعبہ زندگی میں فنڈز کی شدید قلت تھی، ترقیاتی کام رکے ہوئے تھے، سہولیات کا فقدان تھا، میں اور میری ٹیم نے اخراجات کو کنٹرول کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کے لیے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ غازی الٰہی بخش پوسٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین میں کالجز کو نئی بسیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے آزاد کشمیر کے وزیر ہائر ایجوکیشن ظفراقبال ملک، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن چوہدری محمد طیب اور ڈویژنل ڈائریکٹر کالجز پروفیسر عظمیٰ فاروق نے خطاب کیا جبکہ تقریب میں موسٹ سینئر وزیر کرنل (ریٹائرڈ) وقار احمد نور، وزیر توانائی چوہدری ارشد حسین، وزیر تعمیرات عامہ و مواصلات چوہدری اظہر صادق، کمشنر چوہدری مختار حسین، چیئرمین تعلیمی بورڈ پروفیسر ڈاکٹر نذر حسین چوہدری کے علاؤہ ماہرین تعلیم، پرنسپل صاحبان، اساتذہ کرام، طلبہ اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔

وزیراعظم چوہدری انوارالحق اور وزراء کرام نے حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے فراہم کردہ نئی بسوں کی چابیاں مختلف کالجوں کے پرنسپل اور حلقہ کے نمائندگان کے حوالے کیں۔ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج اسلام گڑھ، گورنمنٹ انٹر کالج جاتلاں، گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج ڈڈیال، گورنمنٹ گرلز انٹر کالج تھاتھی کسگمہ اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سوکاسن کو حکومت کی طرف سے فراہم کردہ پانچ نئی بسیں دی گئیں۔

وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اقتدار سنبھالا تو ہر شعبہ زندگی میں فنڈز کی شدید قلت تھی، ترقیاتی کام رکے ہوئے تھے، سہولیات کا فقدان تھا، میں اور میری ٹیم نے اخراجات کو کنٹرول کیا اور دستیات فنڈز کو عوام کے لیے وقف کیا، آج اللہ کے فضل سے آزاد کشمیر کو حقیقی معنوں میں فلاحی ریاست کے طور پر جانا جاتا ہے، طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں کروڑوں روپے مالیت کی جدید بسیں کالجز کے حوالے کر دی ہیں، اسی طرح بغیر کسی بیرونی مدد کے بغیر ضرورت مندوں کی مدد کے لیے دس ارب سے زیادہ کا انڈنمنٹ فنڈ قائم کیا، دور دراز علاقوں میں علاج معالجے پر پانچ سے سات لاکھ روپے کے پیکج پر ڈاکٹر بھرتی کئے جبکہ موذی اور جان لیوا بیماریوں کا حکومتی اخراجات پر علاج کی سہولت فراہم کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ایس سی کو فعال کیا جس کے باعث آج چیف سیکرٹری آفس کا سپاہی احتساب بیورو میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھرتی ہوا ہے۔کالجز میں فیکلٹی کی بھرتی کا اشتہار جاری کر دیا ہے یہاں بھی میرٹ کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ترقیاتی عمل کا خود جائزہ لیا، غیر فعال پراجیکٹس کو رواں کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کے دس نمبر جو میرٹ کا قتل عام کرنے کے لیے دیے جاتے تھے اس کا خاتمہ کیا۔ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 600 سے زائد تقرریاں کی جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ سے کہا ہے کہ وہ نسل نو کی تعلیم و تربیت کر رہے ہیں اس میں وہ اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ بسوں کے آنے سے کچھ نہیں ہو گا بلکہ تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے موجود ہونے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالجز میں سٹاف کی کمی کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ تنخواہ کو پنشن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں وہ اپنے کام سے جہاں خیانت کر رہے ہیں وہاں وہ اللہ کی مرضی کے خلاف بھی کام کر رہے ہیں، سب سے کہتا ہوں کہ اپنا کام ایمانداری اور دیانت داری سے کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ’’بندر کے ہاتھ ماچس لگ گئی‘‘ پنجاب میں گندم بحران پر مشیر خزانہ پختونخوا کا ردعمل
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کیلئے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے، چوہدری انوارالحق
  • آئی پی پیز ہر سال اربوں ڈالر کا چونا حکومت کو لگا رہے ہیں، خواجہ آصف
  • ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف
  • کانپور میں انوکھا واقعہ: دلہن شادی سے قبل فرار، دولہا بارات کے ساتھ خالی ہاتھ واپس لوٹ گیا
  • ریاست نے بہت مرتبہ بھٹکے ہوئے لوگوں سے مذاکرات کیے، سرفراز بگٹی
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے،طلال چوہدری
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے؛ طلال چوہدری