چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے دوبارہ غور کر لیتے ہیں لیکن حکومت 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ کمیشن کے اعلان کیلئے 7 دن بھی کافی تھے لیکن حکومت کی جانب سے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے، حکومت نے اپنے ایجنڈے پر 8 قانون رکھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف دو مطالبات رکھے تھے، عمران خان نے مذاکرات ہولڈ کیے ہیں، ہم کھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے تھے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ایک 2021 کا قانون ہے، پانچ 2023 کے اور 2 2024 سے پڑے ہیں، 2021 والا قانون ابھی پاس نہیں ہو سکتا۔

TagsImportant News from Al Qamar.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

جیل ذرائع نےبانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ سے کہیں اور منتقل کی تردید کردی

راولپنڈی (نیوزڈیسک) جیل ذرائع کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کو اڈیالہ سے کہیں اور منتقل کیے جانے پر غور کی تردید کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقلی کی کوئی بات زیر غور نہیں ہے، ان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبریں قیاس آرائیوں کے سوا کچھ نہیں۔
جیل ذرائع نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم اڈیالہ جیل میں موجود ہیں جہاں ان کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے، پمز ہسپتال کے پانچ ڈاکٹرز کی ٹیم نے حال ہی میں بانی پی ٹی آئی کا مکمل طبی معائنہ کیا، عمران خان مکمل طور پر صحت مند ہیں، ان کی سکیورٹی اور کھانے کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔

گزشہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات اختیار ولی نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو کسی اور صوبے کی جیل میں منتقل کرنے پر غور شروع کیا جا چکا ہے کیوں کہ اڈیالہ جیل کے باہر مسلسل احتجاج نے شہریوں کی زندگی مشکل بنا دی، اس صورتحال میں حکومت کو سکیورٹی و انتظامی اقدامات پر نظرثانی کرنا پڑ رہی ہے۔

بعد ازاں حکومتی ترجمانوں کے عمران خان کو کسی اور جیل منتقلی کے بیانات پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آیا، اس حوالے سے پارٹی کے مرکزی شعبہ اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتی ہے کہ وفاقی وزراء کی جانب سے عمران خان کو کسی اور جیل میں منتقل کرنے پر غور کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، یہ ذہنی کمزوری، خوف اور سیاسی ناکامی کا واضح ثبوت ہے، ساڑھے تین سال کی مسلط حکومت اور ڈھائی سال کی غیر قانونی قید کے باوجود آج بھی یہ لوگ عمران خان کے نام سے کانپ رہے ہیں۔
ہم حکومت کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ جہاں بھی عمران خان کو شفٹ کیا جائے گا وہاں ان کی بہنیں، پاکستان تحریک انصاف کی قیادت، کارکنان اور پاکستان کی عوام اسی جوش، ولولے اور عزم کے ساتھ موجود ہوگی، نہ عمران خان کو عوام سے الگ کیا جا سکتا ہے، نہ عوام کو عمران خان سے الگ کرنا ممکن ہے، اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ عمران خان کو کسی بھی جیل میں منتقل کرنے کی ہر سازش حکومت کی اپنی شکست اور بوکھلاہٹ کی علامت ہے، پاکستان تحریک انصاف یہ واضح کرتی ہے کہ عمران خان نہ مائنس ہو سکتے ہیں، نہ سیاسی میدان سے نکالے جا سکتے ہیں اور نہ ہی جیل کی دیواروں کے پیچھے ان کی گونج کم ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں قانون سب کے لیے برابر نہیں!
  • فیض حمید کی سزا فوج کا اندرونی معاملہ ہے، ترجمان تحریکِ انصاف کا تبصرے سے گریز
  • پیٹرولیم ڈیلرز کا ملک بھر میں  پمپس بند کرنے کا عندیہ
  • پنجاب حکومت سے مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • ٹرانسپورٹرز اور پنجاب حکومت میں مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان
  • پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز کا ملک بھر میں پمپس بند کرنے کا عندیہ
  • پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا ملک بھر میں پمپس بند کرنے کا عندیہ
  • فیض حمید کا نام تحریک انصاف کے طویل دھرنے میں سرگوشیوں میں آتا رہا
  • جیل ذرائع نےبانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ سے کہیں اور منتقل کی تردید کردی
  • ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف