مغربی کنارے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 31 مزاحمتی کارروائیاں
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
مرکز اطلاعات فلسطین کی ایک رپورٹ کے مطابق ان مزاحمتی کارروائیوں میں 6 شوٹنگ آپریشنز، مسلح جھڑپیں، 12 دھماکہ خیز آلات کے زریعے دھماکے شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کے مغربی کنارے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قابض فورسز کیخلاف 31 مزاحمتی کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی ایک رپورٹ کے مطابق ان مزاحمتی کارروائیوں میں 6 شوٹنگ آپریشنز، مسلح جھڑپیں، 12 دھماکہ خیز آلات کے زریعے دھماکے شامل ہیں۔ صیہونی آباد کاروں کا مقابلہ کرنے اور ان کی گاڑیوں کو تباہ کرنے کے لیے ایک آپریشن بھی کیا گیا، اس کے علاوہ مغربی کنارے میں 11 الگ الگ مقامات پر تصادم شروع ہونے کے ساتھ ایک مظاہرہ بھی ہوا۔ قابض فوج کا ایک سپاہی القسام کے مجاہدین کے ساتھ جھڑپ کے دوران زخمی ہوا۔ علاقے میں مسلح جھڑپیں بھی جاری رہیں، جن میں قابض فوج کی جانب سے جنین کے شہر اور کیمپ اور قباطیہ، الیمون، عربہ اور فہما کے قصبوں پر دھاوا بولنے کے دوران 12 بارودی مواد کا دھماکہ بھی کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق نابلس پر قابض فوج کے دھاوے کے دوران مسلح جھڑپیں بھی ہوئیں۔ دریں اثنا، دیر استیا قصبے کے لوگوں نے آباد کاروں کے حملے کا جواب دیتے ہوئے ان کی گاڑی کو تباہ کر دیا۔ جیریکو شہر اور ہیبرون میں بنی نعیم اور حلول کے قصبوں میں نوجوانوں اور قابض افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخواہ کے علاقے لکی مروت میں مقامی جرگے نے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان میں ساڑھے چار کروڑ بچوں کو پولیو وائرس کی بیماری سے بچانے کے لیے آج سے ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ مگر جہاں ایک طرف خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں مقامی قبائل پر مشتمل ایک جرگے نے اس مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے تو وہیں سابقہ قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور اس کا پڑوسی ملک افغانستان دنیا کے واحد دو ممالک ہیں جہاں مہلک پولیو وائرس کا پھیلاؤ تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔ رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ملک بھر میں والدین کو انسداد پولیو ٹیم سے تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ طبی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پیلاتی ہیں تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔