مودی سرکار کی ناکام پالیسیاں،بھارتی عوام سراپا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں نے بھارتی عوام کو احتجاج پر مجبور کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پتھم پور میں بھوپال سے لائے گئے زہریلے فضلے کو ٹھکانے لگانے کے لیے پہنچنے کے بعد سے عوام مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ دنیا کی بدترین صنعتی آفات میں سے ایک کے مقام سے 337 ٹن زہریلے فضلے کے کنٹینرز کو ٹھکانے لگانے کے لیے لایا گیا ہے۔
پولیس نے مظاہرین کو منشترکرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔
بھوپال شہر میں 1984 کے گیس سانحے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ زہریلا فضلہ بھوپال میں اب ناکارہ رہ جانے والی یونین کاربائیڈ فیکٹری سے لایا گیا ہے۔ مقامی آبادی کوخدشہ ہے کہ اس فضلے کو آبادی کے قریب ٹھکانے لگانا نقصان دہ اور ماحولیاتی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔
3 جنوری کو شہر میں فضلے کے پہنچنے کے ایک دن بعد مظاہرے پھوٹ پڑے اور کچھ افراد نے خود سوزی کی کوشش کی۔ اس سے قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوڑی کے گاؤں بدھل میں پراسرار بیماری سے 16 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ پراسرار ہلاکتوں میں مرنے والے افراد میں نیوروٹوکسن کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ مودی سرکار کی حکومتی پالیسیوں میں عوام کی زندگیوں کی پرواہ نہیں کی جاتی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کوئٹہ، ملی یکجہتی کونسل کا فلسطین کی حمایت میں 26 اپریل کو احتجاج کا اعلان
رہنماؤں نے کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ہڑتال، افغان مہاجرین کی تضہیک اور زبردستی بے دخلی سمیت دیگر مسائل پت گفتگو کی۔ اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کی جانب سے 26 اپریل کو فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔ آج ملی یکجہتی کمیٹی بلوچستان کے رہنماؤں کا اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں مسلم لیگ، اسلامی تحریک، جماعت اسلامی، جماعت اہل حدیث، جمعیت اتحاد العلماء، تنظیم اسلامی اور دیگر رکن جماعتوں کے ذمہ داران نے شرکت کیں۔ اجلاس میں غزہ و فلسطینی عوام سے یکجہتی کیلئے 26 اپریل کو بلوچستان بھر میں ہڑتال اور افغان مہاجرین کی تضہیک، زبردستی بے دخلی سمیت بلوچستان کے دیگر مسائل کے حوالے سے مشاورت اور فیصلے کئے گئے۔