بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تقرری، جامعہ کراچی سمیت سندھ کی 17 سے زائد جامعات میں آج بھی بائیکاٹ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ (فپواسا) کی جانب سے جامعات ایکٹ میں ترامیم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
جامعہ کراچی سمیت سندھ کی مختلف سرکاری جامعات میں اساتذہ تدریسی عمل سے بائیکاٹ کر چکے ہیں۔
فپواسا کا مطالبہ ہے کہ وائس چانسلرز کی تقرری کے حوالے سے مجوزہ ترامیم کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
فپواسا نے کہا ہے کہ جب تک یہ ترامیم واپس نہیں کی جاتیں، احتجاج کا یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے بیوروکریٹس کو یونیورسٹیوں کا وائس چانسلر بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے خلاف جامعہ کراچی اور صوبے کی دیگر 17 سے زائد جامعات میں 16 جنوری سے تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
احسن بھون اور عرفان صادق تارڑ نے پنجاب بار کونسل کے پہلے سہولت سینٹر کا افتتاح کر دیا
پنجاب بار کونسل کے پہلے سہولت سینٹر کا افتتاح کے موقع پر وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل کا کہنا تھا کہ آج تاریخی دن ہے، پنجاب بار کونسل میں مینوئل سسٹم کو ختم کر دیا گیا، وکالت کے لائسنس کے امیدوار اب مینوئل سسٹم کے بجائے آن لائن فائل جمع کرواسکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ عاصمہ جہانگیر گروپ اور ممبر جوڈیشل کمیشن پاکستان احسن بھون اور وائس چیئرمین عرفان صادق تارڑ نے پنجاب بار کونسل کے پہلے سہولت سینٹر کا افتتاح کر دیا۔ پنجاب بار کونسل میں سہولت انٹری کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں سربراہ عاصمہ جہانگیر گروپ اور ممبر جوڈیشل کمیشن پاکستان احسن بھون نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
افتتاحی تقریب میں وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی سمیت دیگر موجود تھے۔ سربراہ عاصمہ جہانگیر گروپ اور ممبر جوڈیشل کمیشن پاکستان احسن بھون نے کہا کہ سہولت سینٹر کے قیام سے وکلا کی مشکلات ختم ہوں گی، ہمارے گروپ کا مقصد تنقید کرنا نہیں بلکہ وکلا کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، پنجاب بار کونسل میں مینوئل سسٹم کو ختم کر دیا گیا، وکالت کے لائسنس کے امیدوار اب مینوئل سسٹم کے بجائے آن لائن فائل جمع کرواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کے سہولت سینٹر سے وکلا کی ڈگری ویری فکیشن کو بھی آن لائن کر دیا گیا جس سے جعلی وکلا کو فوری پکڑا جاسکتا ہے۔