حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی اور ڈاکٹر دلدار لغاری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ 6 نئے کینالز کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی قیادت محض بیانات جاری کرنے کے بجائے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قرار دادیں پیش کرے، روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے لگانے والی پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھی عوام سے ان کی زمین اور دریائے سندھ چھیننے کی سازش کی ہے، ایوانِ صدر سازشوں میں ملوث ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاؤں پر سندھ برابر کا حق رکھتا ہے، لیکن پنجاب کے حکمران سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیتے، پنجاب حکومت بین الاقوامی اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ کے پانی پر ڈاکے ڈال رہی ہے، 6 نئے کینال نکال کر سندھ کو مکمل تباہ کرنے کی سازش کی گئی ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما پہلے بھی جنرل ایوب کے ساتھ مل کر سندھ کی 3 ندیاں ہندوستان کو فروخت کر چکے ہیں، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے وزارتی سیٹ کی لالچ میں غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر 1971 میں ملک توڑا تھا، ایک بار پھر وزارت عظمیٰ کی سیٹ کے حصول کے لیے ملک کو 1971 کے حالات کی طرف دھکیل رہی ہے، سندھ کی 3 ندیاں فروخت کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی اور غیر جمہوری قوتوں کی لالچ ختم نہیں ہوئی، صدر آصف زرداری نے کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو دریائے سندھ کا پانی بیچنے کے لیے ارسا ایکٹ میں ترمیم کی ہے، صدر آصف زرداری نے 6 نئی نہروں کی منظوری دے کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے، صدر آصف زرداری نے کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو دریائے سندھ کا پانی فروخت کرنے کے لیے ارسا ایکٹ میں ترمیم کی ہے، صدر آصف زرداری نے 6 نئے کینالوں کی منظوری دے کر آئین توڑا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی دریائے سندھ

پڑھیں:

پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں نیئر بخاری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے 6 نہروں کے معاملے کو درست طور پر پیش نہیں کیا ہے۔ وفاقی حکومت ابھی تک وضاحت نہیں دےسکی نہریں کہاں سےنکالیں گے، حکومت بتائے 6 کینالز کہاں سے نکالیں گے اور پانی کہاں سے دیں گے؟

پی پی پی پی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کابھی مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے1991ء کے معاہدے پر من و عن عمل ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا واضح مؤقف ہے کہ پیپلز پارٹی عوام کو جوابدہ ہے، پی پی پی کے اعتراضات کوئی سیاسی دباؤ نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہیں۔

نیئر بخاری نے یہ بھی کہا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ بھی معترض ہیں، سوال تو یہ ہے کہ آئین میں موجود میکنزم پر کیوں عمل نہیں کیا جارہا؟

انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، جس میں پانی، بجلی، معدنیات کے معاملات زیر بحث لائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری
  • وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  •   کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق
  • نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش
  • پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ
  • لاہور بیٹھک، ن لیگ اور پی پی کا ساتھ چلنے پر اتفاق
  • کینالز منصوبہ،صدرمملکت آصف علی زرداری نے دستخط کیے تھے، ایاز لطیف پلیجو کا انکشاف
  • پیپلز پارٹی کينالز کی حامی ہے، انہیں اقتدار اسی بنیاد پر ملا ہے، ایاز لطیف پلیجو
  • پیپلز پارٹی سندھ کا پانی خود فروخت کرکے رونے کا ڈراما کررہی ہے. زرتاج گل