میرپورخاص (نمائندہ جسارت) ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو، محمد عمر اور سہیل احمد صدیقی نے کہا ہے کہ قلم اور زبان کا درست استعمال اور احتیاط کے ساتھ صحافی، عوام، انتظامیہ کو قدرتی آفات سے متعلق آگاہی فراہم کریں، صحافی قدرتی آفات سے قبل لوگوں اور اداروں کو معلومات فراہم کرنا، قدرتی آفات کے دوران متاثرین کی امداد اور قدرتی آفات کے بعد ہونے والے نقصانات کے درست اعداد و شمار کی رپورٹنگ کر کے اداروں اور متاثرین کے درمیان پل کا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیزوی کی جانب سے حکومت سندھ، ڈبلیو ایچ ایچ اور یورپی یونین کے اشتراک سے صحافیوں کو قدرتی آفات کے دوران کی جانے والی رپورٹنگ کے حوالے سے 2 روزہ تربیتی ورکشاپ میں پریس کلب سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں طوفانی بارشوں اور خشک سالی کے اندیشے ہر وقت موجود رہتے ہیں لیکن عوام اور حکومتی ادارے ان کی شدت اختیار کرنے کے بعد جاگتے ہیں جس سے انسانی جانوں، فصلوں، لائیو اسٹاک، ذرائع آمد و رفت اور املاک کا بہت نقصان ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرپورخاص بالخصوص جھڈو، کوٹ غلام محمد اور سندھڑی تعلقوں میں ہماری تنظیم نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے لوگوں کو محفوظ مقامات اور رہائشی علاقوں میں پناہ دینے کے منصوبے تیار کر کے حکومت سندھ اور میرپورخاص کی ضلعی انتظامیہ کے حوالے کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پولیس عوام کے تعاون کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتی،غلام نبی میمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) انسپکٹر جنرل آف سندھ پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ سکھر، شکارپور، گھوٹکی اور کشمور میں اب کوئی بھی ایسا نوگو ایریا باقی نہیں رہا جہاں پولیس داخل نہ ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 13 ماہ کے دوران ان چاروں اضلاع میں پولیس مقابلوں میں 198 جرائم پیشہ عناصر مارے گئے، جبکہ 520 کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ سنگین مقدمات میں مطلوب 800 سے زائد ملزمان کو بھی پولیس نے گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے یہ بات سکھر کے ایک نجی اسپتال میں میڈیا سے اہم گفتگو کرتے ہوئے کہی، جہاں وہ شکارپور میں پولیس مقابلے کے دوران زخمی ہونے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کی عیادت کے لیے پہنچے تھے۔ آئی جی سندھ کے مطابق صوبے بھر میں اشتہاری اور روپوش ملزمان کے خلاف جاری مہم کے دوران اب تک ایک ہزار سے زیادہ مطلوب افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں سے سندھ پولیس کی واضح پالیسی ہے کہ ہر نوگو ایریا میں داخل ہو کر جرائم پیشہ عناصر کو چیلنج کیا جائے۔ ’’جو ملزم پیش ہونا چاہے، ہم قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہیں، اور جو مقابلہ کرنا چاہے وہ بھی سامنے آجائے۔‘‘ آئی جی سندھ کے مطابق اس حکمتِ عملی کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور متعدد جرائم پیشہ افراد نے خود کو پولیس کے حوالے کیا ہے، جس سے امن و امان میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ امید ظاہر کی گئی کہ مزید ملزمان بھی جلد قانون کے سامنے سرنڈر کریں گے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس عوام کے تعاون کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتی، اس لیے ضروری ہے کہ عوام اور پولیس ایک ساتھ کام کریں تاکہ جرائم کے خاتمے کے لیے کوششوں میں مزید بہتری آئے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز شکارپور میں پولیس مقابلے کے دوران 9 ڈاکو مارے گئے جبکہ دو زخمی ہوئے، دوسری جانب پولیس کے دو ڈی ایس پیز اور دو اہلکار زخمی ہوئے جنہیں طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور ڈاکٹرز کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ پولیس میں بہترین کارکردگی دکھانے والوں کو ہر صورت انعام دیا جاتا ہے۔ ’’جو اچھا کام کرے گا، اسے ضرور ایوارڈ دیا جائے گا‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز سے جدید اسلحہ خرید کر پولیس کے حوالے کیا جا چکا ہے، اور شکارپور کے حالیہ مقابلے میں یہی جدید اسلحہ استعمال کیا گیا، جس کے مؤثر نتائج سب کے سامنے ہیں۔

نمائندہ جسارت سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • سندھ کی زمین وسائل عسکری کمپنیوںکے حوالے کیے جارہے ہیں، عوامی تحریک
  • سندھ کو 35ویں نیشنل گیمز کی میزبانی پر فخر ہے،بلاول بھٹوزرداری
  • سرکاری افسران کے اثاثوں کی رپورٹنگ کے لیے نیا ڈیجیٹل نظام تیار
  • پاکستان کی بلیو اکانومی سے استفادہ کرنے کی ضرورت: چیئرمین سینٹ
  • میرپورخاص،ماڈل اور ماروی ٹائون کے صارفین بجلی سے محروم
  • راشد نسیم آج بلال مسجد میں جمعیت کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرینگے
  • پاکستان نیوی وار کالج میں 8ویں میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ اختتام پذیر، چیئرمین سینیٹ کی شرکت
  • پولیس عوام کے تعاون کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتی،غلام نبی میمن
  • میرپورخاص،واپڈا ملازمین کا ادارے کی نجکاری کیخلاف احتجاج
  • میرپورخاص،آفرآرڈرنہ ملنے کیخلاف احتجاج