ٹنڈو محمد خان: مافیا کا زرعی زمین پر قبضہ، مالکان سراپا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ٹنڈو محمد خان (نمائندہ جسارت) مسمات شگفتہ نظامانی اور شوہر محبوب نظامانی نے کہا ہے کہ زرعی زمین پر مافیا نے قبضہ کرلیا، گولارچی میں ہماری خاندانی زرعی زمین پر کولہی برادری کے افراد نے قبضہ کرکے جعلی دستاویزات بنا لیے۔ تفصیلات کے مطابق مسمات شگفتہ نظامانی اور شوہر محبوب نظامانی نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گولارچی میں ہماری ذاتی زرعی زمین جو 48 ایکڑ ہے، اس پر کولہی برادری کے افراد رگھو کولہی، ہیرو کولہی، نانجی کولہی، گوو کولہی و دیگر نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے، جب ہم اپنی زرعی زمین پر جاتے ہیں تو ہم پر فائرنگ کی جاتی ہے اور حراساں کیا جاتا ہے، کولہی برادری نے ہمارے راستے بند کردیے، ہماری فصلوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد کولہی برادری نے روینیو ڈپارٹمنٹ کے راشی افسران سے مل کر ہماری خاندانی زرعی زمینوں کے جعلی دستاویزات بنا لیے ہیں، کولہی برادری کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے لیکن پولیس ان کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہے، مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ متاثرہ خاندان نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ ہمیں انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے، بصورت دیگر سندھ اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سمجھ نہیں آیا پیپلز پارٹی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل
حیدرآباد میں پریس کلب کے سامنے ریلی سے خطاب میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری پارٹی چھوٹی ہے مگر جہاں کھڑے ہیں سب کو معلوم ہے، جب تک تمام پاکستانی سیاسی جماعتیں اجازت نہیں دیتی کینال نہیں بننے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہماری لڑائی صوبوں سے نہیں اشرافیہ کے خلاف ہے۔ حیدرآباد میں پریس کلب کے سامنے ریلی سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے آج تک سمجھ نہیں آیا کہ پیپلز پارٹی کینال کے خلاف کھڑی ہے یا ساتھ۔ انہوں نے کہا کہ پتا چلے کہ پیپلز پارٹی کا موقف کیا ہے، سندھ کے عوام کو ہی آج تک نہیں پتا کہ پی پی کہاں کھڑی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی چھوٹی ہے مگر جہاں کھڑے ہیں سب کو معلوم ہے، جب تک تمام پاکستانی سیاسی جماعتیں اجازت نہیں دیتی کینال نہیں بننے چاہئیں۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چولستان کا فیصلہ سی سی آئی کرے، 2018ء میں ایک واٹر پالیسی بنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ طے ہوا تھا کہ 10 ملین ایکڑ فٹ پانی کوٹری بیراج پر چھوڑیں گے، جون تک سندھ میں پانی کی بہت قلت ہوتی ہے۔