فاروق تنولی ’’کاگف‘‘ کے چیف آرگنائزر سندھ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کی کچی آبادیوں اور گوٹھوں کی نمائندہ تنظیم کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان ’’کاگف‘‘ کی مجلس عاملہ کی منظوری کے بعد تاحیات چیئرمین صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے سندھ کے معروف سماجی رہنماء، حق و صداقت کے علمبردارفاروق تنولی کو ’’کاگف‘‘ کا چیف آرگنائزر سندھ مقرر کیا ہے، ان کی تقرری پر مجلس عاملہ و مجلس و عمومی کے اراکین، مرکزی و صوبائی عہدیداروں نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ فاروق تنولی اپنے تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں سندھ بھر کی کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مالکانہ حقوق، ان کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی اور کچی آبادی قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے سمیت کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دلوانے کے لیے ’’کاگف‘‘ کے آئین اور منشور و کچی آبادیوں کے قوانین کی روشنی میں تمام کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مسائل کے حل کی جدوجہد کوتیز کرنے میں اپنا کردارادا کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم ”سکھس فار جسٹس“ (SFJ) نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے ایک امریکی شہری کے قتل پر 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔ یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس 21 اپریل کو بھارت کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔
ایس ایف جے کا کہنا ہے کہ یہ مبینہ انعام ان کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے رکھا گیا ہے، جسے تنظیم نے ٹرانس نیشنل ریپریشن یعنی سرحد پار جبر کا کھلا مظہر قرار دیا ہے۔
ایس ایف جے کے جنرل کونسل اور انسانی حقوق کے معروف وکیل گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے نائب صدر وینس کو ارسال کردہ خط میں اس اقدام کو امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی کے خلاف براہ راست مجرمانہ اقدام قرار دیا گیا ہے۔
خط میں نائب صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مبینہ انعامی اعلان کو ریاستی سرپرستی میں ہونے والی بین الاقوامی دہشت گردی کے زمرے میں شامل کرتے ہوئے بھارت کو کھلے الفاظ میں ممکنہ نتائج سے آگاہ کریں۔ ان نتائج میں امریکی وفاقی قوانین کے تحت قانونی چارہ جوئی، اقتصادی پابندیاں، اور ملوث عناصر کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینا شامل ہیں۔
ایس ایف جے نے اپنے خط میں زور دیا ہے کہ امریکی حکومت کو صرف سفارتی یا معاشی مفادات نہیں بلکہ جمہوری اقدار اور شہری آزادیوں کے تحفظ کو بھی ترجیح دینی چاہیے، خصوصاً اُن افراد کی سلامتی کے لیے جو خالصتان ریفرنڈم کے لیے سرگرم ہیں۔
Post Views: 3