۔9مئی کیس:عدم پیشی پر عمر ایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سرگودھا (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشتگردی عدالت نے 9مئی توڑ پھوڑ کیس میں عدم پیشی پر پی ٹی آئی رہنماء عمر ایوب کے وارنٹ گرفتار جاری کردیے۔ سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت میں کیس کی سماعت اے ٹی سی کے جج محمد نعیم شیخ نے کی۔ مقدمہ میں نامزد ملزمان پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر، صنم جاوید، عالیہ حمزہ، ایم این اے بلال اعجاز سمیت درجنوں کارکن عدالت میں پیش ہوئے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب جمعرات کے روز بھی عدالت پیش نہ ہوئے، عمر ایوب کے وکلا نے ان کا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا۔ عمر ایوب کی
عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ عمر ایوب خان مسلسل 3 پیشیوں پر عدالت میں نہیں آئے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کی عدم پیشی کے باعث دیگر ملزمان پر بھی فرد جرم عاید نہ ہوسکی، عدالت نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عمر ایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ عدالت نے مزید سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عمر ایوب کے عدالت میں عدالت نے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا. عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے.(جاری ہے)
عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں. عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی. عمر ایوب کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے.