زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، مجموعی حجم 16.18 ارب ڈالر تک محدود
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی:ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے نتیجے میں مجموعی حجم 16.18 ارب ڈالر تک محدود ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے بعد مجموعی ذخائر گھٹ کر 16 ارب 18 کروڑ 93 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 17 جنوری تک کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 74 کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، جب کہ سرکاری ذخائر 11 ارب 44 کروڑ 87 لاکھ ڈالر تک محدود ہو گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے دوران سرکاری ذخائر میں 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ذخائر میں یہ کمی ملک کی مالی مشکلات اور درآمدی دباؤ کی عکاسی کرتی ہے، جس کے اثرات معیشت پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ذخائر کو مستحکم رکھنے کے لیے مزید اقدامات متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ذخائر
پڑھیں:
آئی پی پیز ہر سال اربوں ڈالر کا چونا حکومت کو لگا رہے ہیں، خواجہ آصف
اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز ہر سال حکومت کو اربوں ڈالر کا چونا لگا رہے ہیں جن میں بڑے نام بھی شامل ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سولر انقلاب آرہا ہے آئی پی پیز کی بجلی کم استعمال ہوگی، کاروباری افراد تیار رہیں نیا معاشی نظام آرہا ہے جس سے امریکا کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امپورٹ ڈیوٹیز پر سالانہ چار ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ہر سال اپنے پاور پلانٹس کا ہیٹ آڈٹ کرواتی ہے، پرائیوٹ پلانٹس برطانوی عدالت چلے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج تک تمام آئی پی پیز نے ہیٹ آڈٹ نہیں کروایا جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی اس کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے-
آئی پی پیز پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔
ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر پڑتا ہے3۔ اس کے علاوہ، ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود، بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔
Post Views: 1