دبئی کیپٹلز نے آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 کے ٹائٹل کے لئے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پیر کے روز ڈیزرٹ وائپرز کو شکست دیکر پیشقدمی کی تھی اسسٹنٹ کوچ مناف پٹیل، زمبابوے کے آئیکون اور دبئی کیپیٹلز کے کپتان سکندر رضا نے شائی ہوپ اور روومین پاول کی شاندار مداخلت کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔

کپتان سکندر رضا نے ٹیم کی اجتماعی حمایت اور انرجی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 برس سے ہم ہمیشہ ایک ایسی ٹیم رہے ہیں جو احساسات پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ ہماری کامیابی جامع ٹیم کی کارکردگی سے متعلق ہے۔
اہم میچز جیتنے کے لئے اہم باؤلنگ کردار کو برقرار رکھنے کی اہمیت سے متعلق بات کرتے ہوئے کپتان سکندر رضا نے وضاحت کی کہ “ایک بار جب آپ کا بولر ان میں سے بہت سی چیزوں کو دیکھتا ہے تو آپ جانتے ہیں، وہ بہت زیادہ پراعتماد ہوجاتے ہیں۔ میں نے مجموعی طور پر سوچا کہ اس شعبے میں توانائیاں، جوش و خروش اور مثبت سوچ واقعی اچھی طرح سے جڑی ہوئی ہے لہذا یہ ایک ایسی چیز کا آغاز ہے جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کوچ مناف پٹیل کی جانب سے میچ کے گمنام ہیروز کو تسلیم کرنے کے علاوہ کپتان نے مزید کہا کہ شائی نے بہت جلد سطح کو پہچان لیا اور ان کی جانب سے جو پیغام آیا وہ بہت واضح تھا۔
آخر میں رضا نے کہا کہ یہ ایک حیرت انگیز خاندان اور ثقافت ہے جو ہم نے اس مدت میں تخلیق کی ہے۔ لہٰذا آگے بڑھتے ہوئے مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم اپنی پیش قدمی تصور کرتے ہیں اور ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ،جوڈیشل کمیشن نے جواب جمع کروا دیئے

ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ،جوڈیشل کمیشن نے جواب جمع کروا دیئے WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

اسلام آ باد(سب نیوز)ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے جواب جمع کرادیا اور کہا ہے کہ اس معاملے میں چیف جسٹس آف پاکستان کی مشاورت شامل تھی۔رجسٹرار سپریم کورٹ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 200(1) کے تحت، صدر کسی ہائی کورٹ کے جج کو اس کی رضا مندی، چیف جسٹس پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے مشاورت کے بعد، کسی دوسرے ہائی کورٹ میں منتقل کر سکتا ہے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 200(1) کے تحت وضع کردہ طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزارتِ قانون و انصاف نے 01-02-2025 کو ایک خط کے ذریعے معزز چیف جسٹس آف پاکستان سے ججز کے تبادلے کی مشاورت حاصل کی۔یہ مشاورت/اتفاقِ رائے چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے 01-02-2025 کو فراہم کی گئی، اس جواب کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔دوسری طرف سپریم کورٹ آف پاکستان میں جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب جمع کرادیا، جواب اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی آئینی درخواست پر سماعت کرنے والے بنچ میں جمع کرایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ زیرِ بحث آئینی درخواست میں 01 فروری 2025 کو جاری ہونے والے تبادلہ نوٹیفکیشن، 03 فروری 2025 کی سنیارٹی لسٹ، 12 فروری 2025 کو جاری ہونے والے قائم مقام چیف جسٹس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن، اور 08 فروری 2025 کو دیے گئے نمائندگی فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔جواب کے مطابق جوڈیشل کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جس کا دائرہ کار آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت مقرر ہے، اور اس کا بنیادی کام سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے ججوں کی تقرری کرنا ہے۔جواب میں کہا گیا کہ موجودہ مقدمے کے حقائق بنیادی طور پر آرٹیکل 200 کے تحت ججوں کے تبادلوں سے متعلق ہیں، جس پر کمیشن کا براہ راست اختیار نہیں، جواب کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں، جب بھی سپریم کورٹ معاونت کے لیے بلائے گی ہر ممکن معاونت دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل؛ کنگز کے آل راؤنڈر عامر جمال پر جرمانہ، مگر کیوں؟
  • اے ٹی سی لاہور نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری  کر دیئے
  • فلم ’سکندر‘ کے سینسر کیے گئے سین کی ویڈیو وائرل؛ مداح حیران، فلم ناقدین پریشان
  • باکس آفس پر ناکام فلم ”سکندر“کےحذف شدہ منظر نے شائقین کو چونکا دیا
  • بنگلہ دیش کی ٹیم اپنے ہی میدان پر ریت کی دیوار ثابت
  • آسٹریلوی آل راؤنڈر پی ایس ایل 10 سے باہر ہوگئے
  • کینالز کیخلاف سندھ میں تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے دھرنے
  • اسلام آباد یونائیٹڈ کے آسٹریلوی آل راؤنڈر پی ایس ایل 10 سے باہر
  • واہ کیا مینٹور ہے لیگ کے درمیان مالدیپ گھوم رہا ہے
  • ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ،جوڈیشل کمیشن نے جواب جمع کروا دیئے