190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل کا ڈرافٹ تیار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل تیار کرلی گئی ہے۔ برطانوی عدالت کا فیصلہ بھی منسلک کیا گیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹرسلمان صفدر نے بتایا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے خلاف 20 صفحات پر مشتمل اپیل کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہےجو بانی پی ٹی آئی کو فراہم کر دیا گیا ہے۔
بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ایک یا دو روز کے اندر اپیل کا مطالعہ مکمل کر کے اسے فائنل کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اپیل میں انگلینڈ ویلز عدالت کا فیصلہ بھی منسلک کیا گیا ہے جو اس عدالتی فیصلے کے بعد سامنے آیا تھا۔
سلمان صفدر کا مزید کہنا تھا کہ اپیل میں نیب کی جانب سے ابتدائی انکوائری بند کرنے کا ذکر اور عدالتی فیصلے سے قبل ججمنٹ ریلیز ہونے پر اعتراض بھی شامل ہے۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ یہ اپیل مضبوط نکات پر مبنی ہے اور بانی پی ٹی آئی اس حوالے سے حتمی فیصلے کے بعد عدالت سے رجوع کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی فیصلے کے گیا ہے
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔