کپل شرما کو قتل کی دھمکی: بھارتی پولیس نے پاکستان کا نام لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بھارت کے معروف کامیڈین کپل شرما کو حال ہی میں ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے جس میں انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
کپل شرما سے قبل اداکار راجپال یادو، سگندھا مشرا اور کریوگرافر ریمو ڈی سوزا کو بھی اسی طرح کی ای میلز موصول ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کپل شرما نے اپنا طیارہ خریدلیا، کروڑوں کمانے والے کامیڈین کی پہلی تنخواہ کتنی تھی؟
بھارتی نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق کپل شرما کی شکایت پر امبولی پولیس نے نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کپل شرما کو ملنے والی ای میل کے آئی پی ایڈریس کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ دھمکی آمیز ای میلز پاکستان سے بھیجی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سب فن کاروں کو ای میل میں کہا گیا ہے کہ ان کی تمام تر سرگرمیوں پر نظر رکھی جا رہی ہے اور وہ اس ای میل کو سنجیدہ لیں۔
مزید پڑھیے: دھمکانے والے سلمان خان کے پھر پیچھے پڑگئے، اس مرتبہ انوکھی دھمکی
ای میل بھیجنے والے نے اپنا نام ’بشنو‘ تحریر کیا ہے کہ جب کہ ای میل کی آئی ڈی ’ڈان‘ کے نام سے بنائی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ای میل میں شوبز شخصیات سے 8 گھنٹے کے اندر اندر جواب بھی مانگا گیا تھا اور کہا گیا ہے کہ جواب نہ دینے کی صورت میں نتائج بھگتنے ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کپل شرما کپل شرما اور پاکستان کپل شرما دھمکی ای میل کپل شرما قتل کی دھمکی.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بھارتی پولیس افسر متنازعہ وقف ترمیمی قانون کیخلاف بطور احتجاج مستعفی
ذرائٰع کے مطابق محمد نور الہدی ٰ نامی پولیس افسر آج کل ریلوے پروٹیکشن فورس میں بطور انسپکٹر جنرل (آئی جی) خدمات انجام دے رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں ایک مسلمان پولیس افسر نے مودی حکومت کی طرف سے لائے جانے والے متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف بطور احتجاج استعفیٰ دے دیا ہے۔ ذرائٰع کے مطابق محمد نور الہدی ٰ نامی پولیس افسر آج کل ریلوے پروٹیکشن فورس میں بطور انسپکٹر جنرل (آئی جی) خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے وقف قوانین میں حالیہ تبدیلیوں کو مسلم کمیونٹی کی خود مختاری اور ورثے کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا۔ان کا استعفیٰ بھارت میں مسلمانوں میں بڑھتی ہوئی بے چینی کو ظاہر کرتا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق نورالہدی ٰ کا تعلق بہار سے ہے اور وہ اب سیاست میں آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔