امریکی خاتون نے صدر ٹرمپ کی طرف سے معافی قبول کرنے سے انکار کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 جنوری کو کیپیٹل پر حملے میں ملوث شہریوں کو معاف کرنے کے وعدے پر عمل کردیا ہے تاہم انہیں اپنے اس عمل پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
حیرت انگیز طور پر ان ناقدین میں ایک سزا یافتہ خاتون بھی شامل ہیں جنہوں نے صدر کی جانب سے معافی قبول کرنے سے انکار کردیا ہے، بوائز، ایڈاہو کی رہائشی 71 سالہ پامیلا ہیمفل کہتی ہیں کہ وہ صدر ٹرمپ کی معافی قبول نہیں کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں:کیپٹل ہل حملہ کیس: سابق اور حاضر امریکی فوجیوں کو سزاؤں کا سامنا
پامیلا ہیمفل کو کیپٹل ہل حملہ کیس میں جرم کا اعتراف کرنے کے بعد 2 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، ان کا موقف ہے کہ معافی کو قبول کرنا کیپیٹل پولیس افسران، قانون کی حکمرانی، ہماری قوم کی توہین ہو گی۔
پامیلا ہیمفل نے اس روز حملے کے بعد خود کیپیٹل میں داخل ہونے کی ویڈیوز پوسٹ کی تھیں، انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ٹرمپ کی معافی کو مسترد کرنے کا خط دائر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: کیپٹل ہل حملہ کیس: ڈونلڈ ٹرمپ اور انکے ساتھیوں کیخلاف گھیرا تنگ
کیپیٹل ہل کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پامیلا ہیمفل نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مسترد کر دیا تھا اور 6 جنوری کے مدعا علیہان کی بطور مظلومین کردار سازی کو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
’میں اس دن جو کچھ ہوا اسے دوبارہ زندہ کرنے کی ان کی کوشش کا حصہ نہیں بننا چاہتی، ہم اس دن غلط تھے، ہم نے قانون توڑا، کوئی معافی نہیں ملنی چاہیے۔‘
مزید پڑھیں: ٹرمپ نے کرپٹوکرنسی لانچ کردی، نومنتخب صدر پر عہدہ کیش کرنیکا الزام
امریکی صدارت سنبھالنے کے بعد، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 جنوری کو تقریباً 1,500 مدعا علیہان کے لیے معافی جاری کی اور 14 دیگر کی سزاؤں میں کمی کردی تھی، انہوں نے 6 جنوری کو زیر التوا سینکڑوں مقدمات کو خارج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔
این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ معافی کی وسیع نوعیت نے صدر ٹرمپ کے کچھ اتحادیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے، اور ایسا کرنے کا فیصلہ ان کی حلف برداری سے چند روز قبل کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پامیلا ہیمفل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کرنے کا کے بعد
پڑھیں:
فلم ’جوش‘ میں کاجول اور عامر خان نے شاہ رخ کیساتھ کام کرنے سے کیوں منع کردیا تھا؟
کاجول اور شاہ رخ خان کی جوڑی فلمی دنیا کی مقبول ترین جوڑی ہے جس نے دل والے دلہنیا لے جائیں گے اور بازیگر جیسی ہٹ فلمیں دی ہیں۔
معروف فلم ساز منصور خان نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ سنہ 2000 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’جوش‘‘ میں شاہ رخ خان کی بہن کا کردار پہلے کاجول کو آفر کیا گیا تھا۔
’’قیامت سے قیامت تک‘‘ اور ’’جو جیتا وہی سکندر‘‘ جیسی کامیاب فلمیں بنانے والے منصور خان نے فلم جوش میں شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے سے نہ صرف عامر خان بلکہ کاجول نے بھی انکار کردیا تھا۔
فلم ساز منصور خان نے بتایا کہ فلم ’’جوش‘‘ کے لیے شاہ رخ کی بہن کا کردار کاجول کو دیا گیا تھا لیکن ان کے انکار کے بعد یہ کردار ایشوریہ رائے کو دیا گیا.
فلم جوش میں شاہ رخ خان کے مدمقابل کردار راہول شرما کے لیے منصور خان نے عامر خان کا انتخاب کیا تھا لیکن جب انھیں پتا چلا کہ مرکزی کردار شاہ رخ کے پاس ہے تو وہ پیچھے ہٹ گئے تھے۔
فلم ساز منصور خان نے یہ انکشاف بھی کیا کہ انھوں نے شاہ رخ کی جگہ سلمان خان کو بھی میکس کے کردار کی پیشکش کی تھی لیکن اُن دنوں سلمان خان ایشوریہ رائے کو پسند کرتے تھے اور اس فلم میں انھیں اپنی بہن کا کردار ادا کرتے نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu