نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ امریکا کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان میں موجود جن افغان مہاجرین نے امریکا جانا ہے اس حوالے سے پرانی پالیسی پر ہی عمل درآمد کررہے ہیں، ابھی اس حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے، افغان مہاجرین کا تیسرے ملک جانے کا معاملہ سست روی کا شکار ہے ، چاہتے ہیں کہ افغان باشندے جلد از جلد تیسرے ملک منتقل ہو جائیں۔
9 مئی توڑ پھوڑ کیس: عدم پیشی پر عمر ایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری
وزیر داخلہ محسن نقوی کی امریکی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے حوالے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر کی تقریب حلف برداری میں پاکستان کی نمائندگی سفیر نے کی ہے، محسن نقوی امریکا دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں گئے۔
مراکش کشتی حادثہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ مراکش میں کشتی حادثہ پیش آیا، مراکش کشتی حادثہ میں 22 افراد بچ گئے ، مراکش حکام کے شکر گزار ہیں انہوں نے مدد کی، تارکین وطن کی وطن واپسی کیلئے سفارتخانہ مراکشی حکام سے رابطے میں ہے۔
صدر مملکت آصف زرداری سے بلوچستان کے وزیر عبدالرحمان کھتیران کی ملاقات
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں،عالمی برادری غزہ کی تعمیر نوکیلئے منصوبہ مرتب کرے، عالمی برادری مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کیلئے ذمہ داریاں پوری کرے، پاکستان مسئلہ فلسطین کا حل سلامتی کونسل کے مطابق چاہتا ہے،پاکستان مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل پر زور دیتا ہے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان قیدیوں کی رہائی معاملے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے، سفارتی محاذ پر یہ معاملہ بار بار اٹھایا جارہا ہے، دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے قیدی موجود ہیں، یہ ایک بنیادی انسانی مسئلہ ہے اس کو حل ہونا چاہیے۔
ملک دشمن ٹولے کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی: وزیراعظم
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ یہودی طلبا کو کلاسوں میں جانے سے روکنے والے بھی امریکا سے جائیں، جو طلبا توڑ پھوڑ اور احتجاج کرتے ہیں انہیں بھی واپس جانا ہوگا، قانون توڑ کر امریکا آنے والا سزا کا سامنا کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا ہے کہ جو پاکستانی طلبہ امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کیلئے تشویش کی بات نہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے۔ پاکستان میں تعینات چینی سفیرجیانگ زیڈونگ نے بھی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی خودمختاری اور ترقی میں مدد فراہم کریں گے۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کو واپس بھیجنے کیلئے پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں تاکہ ان کی دستاویزات کنفرم کریں۔ مارگریٹ میکلاؤڈ نے پاکستانی طلبہ کی ملک بدری کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا کہ بہت زیادہ پاکستانی طالب علم جو امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کے لیے کوئی تشویش کی بات نہیں ہے، وہ لوگ جو پڑھنے کے لیے امریکا آئے وہ پڑھ سکتے۔
امریکی اردو ترجمان نے کہا کہ پاکستان نژاد امریکی شہری ہمارے معاشرے، ہماری ثقافت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے لیکن اگر امریکی قانون کی خلاف ورزی کریں تو اس کو سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مارگریٹ میکلاؤڈ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے امریکی کانگریس میں پاکستان کا نام لیا اور شکریہ ادا کیا کیوں کہ پاکستانی حکومت نے ایک دہشت گرد کوہمارے حوالے کیا تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرے۔ امریکا اور پاکستان کے درمیان کاؤنٹر ٹیررازم تعاون بہت اہم ہے۔
انھوں نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ حال ہی میں امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر بیورو آفیشل جو جنوبی ایشیا کے ذمے دار ہیں وہ پاکستان گئے تاکہ وہ امریکی اور پاکستان کے درمیان تجارت سے متعلق امور پر بات چیت کر سکیں، انھوں نے پاکستان میں منرل کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ کیوں کہ امریکا سمجھتا ہے کہ منرل کانفرنس امریکی اقتصادیات کے لیے کتنی ضروری ہے۔
پاکستان کے ساتھ بائیڈن والی پالیسی کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میرے خیال ہے کہ اس حوالے سے کسی تجزیہ کار سے پوچھ لیں، ترجمان کی حیثیت سے میں صرف ابھی کی انتظامیہ کے بارے میں بات کر سکتی ہوں، اسی انتظامیہ کی پاکستان سے متعلق پالیسی کے بارے میں بات کروں تو پاکستان کے ساتھ ہم تعاون جاری رکھنا چاہتے اور پاکستان کے ساتھ انصاف اور برابری کی بنیاد پرتجارت بڑھانا چاہتے ہیں۔
پچیس ہزار افغانیوں کو امریکا بلانے کے سوال کے جواب امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان نے جواب دیا کہ اس کے بارے میں یا پالیسیوں کی تبدیلی کے بارے میں کوئی اعلان نہیں ہوا ابھی تک۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ یہودی طلبا کو کلاسوں میں جانے سے روکنے والے بھی امریکا سے جائیں، جو طلبا توڑ پھوڑ اور احتجاج کرتے ہیں انہیں بھی واپس جانا ہوگا، قانون توڑ کر امریکا آنے والا سزا کا سامنا کرے گا۔