اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ توہین عدالت کیلئے موجودہ بنچ درست طور پر تشکیل نہیں دیا گیا، سپریم کورٹ رولز کے تحت توہین عدالت کا بنچ تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس فیصلہ کریں گے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت میں اٹارنی جنرل نے کہاکہ اس بنچ کے پاس توہین عدالت کی سماعت کا اختیار نہیں ہے،یہ معاملہ دیوانی یافوجداری توہین کے دائرے میں آتا ہے،توہین عدالت کا پورا پروسیجر دیا گیا ہے جو چیف جسٹس کے اختیار میں آیا ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ کیا کمیٹی نے ایک چلتے ہوئے کیس کو واپس لیکر ٹھیک کیا ہے؟احسن بھون نے کہا کہ کمیٹی نے بنچ سے کیس واپس لیکر ٹھیک کیا، فل کورٹ جوڈیشل آرڈر سے نہیں بن سکتی۔

ججز کمیٹی کو توہین عدالت کا نوٹس دے سکتے ہیں لیکن نہیں دیں گے،جسٹس منصور علی شاہ کے ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس میں ریمارکس

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: توہین عدالت

پڑھیں:

سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے والے سفاک ملزم کو 12 سال قید کی سزا

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سونے کی بالی گم ہونے پر پیٹول چھڑک کر بیوی کو جلانے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے سفاک ملزم کو 12 سال قید کی سزا سنادی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے کے مقدمے کا 6 سال بعد فیصلہ سنایا۔

استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امیر الدین نے ملزم مہتاب کو 12 سال قید کی سزا سنادی۔

عدالت نے ملزم کو دیت کی سزا بھی سنادی، عدالت نے ملزم کو مقتولہ کے ورثا کو 5 سال تک 5 ہزار روپے ماہانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ کیس اس چیز کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے کہ صنفی بنیاد پر تشدد کا خاتمہ ہو، ان واقعات میں عدلیہ کا کردار اہمیت کا حامل ہے، اس کیس میں مقتولہ کا مرتے وقت قلمبند کروایا گیا بیان اہم تھا۔

استغاثہ کے مطابق مقتولہ اور اس کے شوہر کے درمیان بالی گم ہونے پر جھگڑا ہوا، شوہر نے مقتولہ پر پیٹرول چھڑکا جب کہ اس کے سسر ذوالفقار نے آگ لگائی، مقتولہ کے بھائی نے موقع پر پہنچ کر خاتون کو اسپتال منتقل کیا، بعد ازاں مقتولہ دوران علاج دم توڑ گئی۔

دوران ٹرائل خاتون کے سسر ملزم ذوالفقار کا انتقال ہوگیا تھا، پولیس کے مطابق ملزم کیخلاف تھانہ مومن آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ
  • ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور بغاوت کے مقدمات میں سزا سنائی گئی ہے.نمائندہ پاک فضائیہ
  • ججزٹرانسفرکیس : رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ آئینی بنچ کو جواب جمع کرا دیا
  • 9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
  • 190 ملین پاؤنڈز کیس: اپیلیں مقرر کرنے سے متعلق ڈپٹی رجسٹرار سے پالیسی طلب
  • ججز ٹرانسفر کیس؛ رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کا جواب سپریم کورٹ میں جمع
  • رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے والے سفاک ملزم کو 12 سال قید کی سزا
  • بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا