امریکی کوسٹ گارڈ کمانڈنٹ ایڈمرل لنڈا فیگن برطرف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
واشنگٹن (نیوزڈیسک)نئی امریکی ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی کوسٹ گارڈ کمانڈنٹ ایڈمرل لنڈا فیگن کو برطرف کردیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق لنڈا فیگن امریکی کوسٹ گارڈ کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون تھیں،لنڈا فیگن نے یکم جون 2022 کو بطور چیف کوسٹ گارڈز کی کمانڈ سنبھالی تھی۔
فاکس نیوز نے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ایک سینیئر اہلکار کے حوالے سے ڈپارٹمنٹ کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ، منگل کو سرحدی سلامتی کے خطرات، “تنوع، مساوات اور شمولیت کے اقدامات پر ضرورت سے زیادہ توجہ” اور “اعتماد کے خاتمے” کے خدشات پر فاگن کو برطرف کر دیا گیا۔
فاکس نیوز کے مطابق، سمندری سرحدوں پر کارروائیوں کو ترجیح دینے کے لیے اس کا DHS کے ساتھ ناکافی رابطہ بھی تھا۔ ڈی ایچ ایس کے اہلکار نے فاکس نیوز کو بتایا کہ فیگن کو اہلکاروں کی بھرتی میں نمایاں ناکامیاں ہوئیں، جس نے آپریشنل تیاری سے متعلق مسائل کو مزید بگاڑ دیا۔
اس کی قیادت میں، آئس بریکرز اور ہیلی کاپٹروں سمیت ضروری پلیٹ فارمز کے حصول میں مسلسل تاخیر اور لاگت میں اضافہ ہوا، جو کہ اہلکار نے کہا کہ آرکٹک اور دیگر اسٹریٹجک خطوں میں کوسٹ گارڈ کی صلاحیتوں کو نقصان پہنچا۔ اہلکار نے مزید حصول کی ناکامیوں کے لیے ناکافی احتساب کا حوالہ دیا جو صدر ٹرمپ کی پہلی انتظامیہ کے دوران نمایاں کی گئی تھیں۔
– اہلکار نے مزید کہا کہ اہم خصوصیات میں برقرار رکھنے کی جدوجہد کو حل کرنے کے لیے جدید حکمت عملیوں کی کمی نے افرادی قوت کی پائیداری کو کمزور کیا۔ فاگن نے DEI کی پالیسیوں کو بھی ترجیح دی، بشمول کوسٹ گارڈ اکیڈمی، جس نے وسائل اور توجہ کو آپریشنل ضروری چیزوں سے ہٹا دیا،
سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے 2021 میں کوسٹ گارڈ کی سربراہی کے لیے فیگن کو نامزد کیا۔ وہ امریکی مسلح افواج کی کسی شاخ کی پہلی خاتون یونیفارم والی رہنما بن گئیں۔
فگن نے 1 جون، 2022 سے شروع ہونے والے کوسٹ گارڈ کے 27 ویں کمانڈنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہیں تمام عالمی کوسٹ گارڈ آپریشنز اور 42,000 فعال ڈیوٹی، 7,000 ریزرو اور 8,700 سویلین اہلکاروں کے ساتھ ساتھ 21,000 Coast Guard کی معاونت کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لاؤ! امریکی صدر ٹرمپ کی دعائیہ تقریب میں تلاوتِ قرآن پاک اور اذان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کوسٹ گارڈ اہلکار نے کے لیے
پڑھیں:
مصطفی قتل کیس، ارمغان کے گھر چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
8 ؍فروری کو پولیس چھاپے کے وقت ارمغان اپنے گھر میں برہنہ حالت میں گھوم رہا تھا
فوٹیج میں ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور ایک اہلکار کو زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے
مصطفی قتل کیس کا معاملے میں تفتیشی پولیس نے ارمغان کے گھر ڈیفنس خیابان مومن میں چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دی فوٹیج میں ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور ایک اہلکار کو زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے ۔مصطفی قتل کیس کا معاملے میں تفتیشی پولیس نے ارمغان کے گھر ڈیفنس خیابان مومن میں چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دی۔فوٹیج میں ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور ایک اہلکار کو زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے ، ملزم ارمغان اسلحہ چلانے کا ماہر نکلا جس کی پولیس کو توقع نہیں تھی، فوٹیج میں ملزم ارمغان کی فائرنگ کرتے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے ۔8 فروری کو پولیس کے چھاپے کے وقت ملزم ارمغان اپنے گھر میں برہنہ حالت میں گھوم رہا تھا جو فوٹیج میں دیکھا گیا۔ فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ملزم ارمغان کے ساتھ ایک لڑکی بھی موجود ہے ، ملزم پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کرتا رہا، ملزم نے گھر کی بالائی منزل سے اترتے ہوئے سیڑھی کا سہارا لیکر دوبارہ فائرنگ کی جو فوٹیج میں دیکھا گیا۔ارمغان نے ایم فور گن کے آگے ٹارچ بھی جلائی رکھی تھی، ملزم دو مرتبہ پولیس پر فائرنگ کر کے کمرے میں چلا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں پولیس کو ملزم ارمغان کے گھر کے باہر منصوبہ بندی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔پولیس اہلکاروں کو ملزم ارمغان کے گھر میں داخل ہوتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے ، پولیس اہلکار گھر کے مختلف حصوں میں داخل ہوتے ہیں، ملزم ارمغان گھر کی بالائی منزل سے پولیس پر فائرنگ کرتا رہا۔پولیس موبائل کے ذریعے بنگلے کا دروازہ ٹکر مار کر کھولا گیا، سیڑھیوں کی جانب جب پولیس افسران و اہلکار پہنچے تو ملزم ارمغان نے فائرنگ شروع کردی۔فائرنگ سے ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور اہلکار زخمی ہوئے ، زخمی پولیس افسر اور اہلکار فرش پر گھسیٹتے ہوئے باہر نکلے ، اسی وقت ایک لڑکی بھی ارمغان کے کمرے سے نکلتے دیکھی جاسکتی ہے ، ذرائع نے بتایا کہ مزکورہ وڈیو پولیس نے خود شائع کرائی ہے ۔