WE News:
2025-04-22@14:16:35 GMT

کیا آپ بھی اپنا نام بدلنا چاہتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

کیا آپ بھی اپنا نام بدلنا چاہتے ہیں؟

 تہذیب یافتہ گھرانوں کی یہ روایت چلی آرہی ہے کہ جب بھی کسی نومولود کی آمد ہوتی ہے، تو اس کی تذکیر و تانیث کو مد نظر رکھتے ہوئے خاندان کے بزرگ افراد کو یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ  اس کو ایک نام دیں۔ یہ نام پرانے آباء کا بھی ہوسکتا ہے، کسی مذہبی و سیاسی پیشوا کا بھی ہو سکتا ہے اور کسی دوسری زبان سے مستعار لیکر بھی رکھا جا سکتا ہے۔  جیسے کہ حسنین کریمین کے نام طبرانی زبان میں شبر و شبیر تھے، عربی میں حسنؑ و حسینؑ ہوگئے اسی طرح نئے دور اور اُردو کی بات کی جائے تو ترکش نام یاماچ اُردو میں شجاع بنتا ہے۔ اب آپ اپنے نومولود کے لیے اپنی پسند کے مطابق کوئی بھی نام رکھ سکتے ہیں۔

یہ نومولود اسم بہ مسمیٰ ہوگا یا نہیں، یہ مستقبل بعید کا مسئلہ ہے

مختلف علاقوں اور قوموں میں نام رکھنے کا راز و انداز الگ اور نرالا بھی ہے، جیسے سمندر خان، دریا خان، گاما، ماجھا، ڈینو وغیرہ وغیرہ یہاں کچھ نام تو خاندان والوں نے رکھے ہیں اور باقی نام معاشرے نے بگاڑ  کر بنا دیے ہیں، ان دیے گئے ناموں میں آپ کی مرضی شامل تھی یا نہیں یہ تو  آپ ہی جانتے ہیں۔

لیکن آپ اپنا نام خود بھی رکھتے ہیں۔ جیسے لکھاری اپنا قلمی نام رکھ لیتے ہیں، مثال کے طور پر سید احمد شاہ  کا قلمی نام احمد فراز ہے۔ ان کا قلمی نام اس قدر مقبول ہوا کہ وہ خود کہتے ہیں۔

اور فرازؔ چاہییں کتنی محبتیں تجھے
ماؤں نے تیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا

 پڑوسی ملک بھارت کے بڑے اداکار عبد الرشید نے بھی اپنا فلمی نام سلمان خان رکھا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ جو افراد بیرون ملک  سفر کرتے ہیں، وہ اس ملک کے لحاظ سے اپنے نام میں جدت لاتے ہیں اور ان کے نام جیسی مطابقت یا مشابہت پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ لیکن اس کے لیے آپ کو ایک مشور ہ دیتے ہیں۔ جب بھی کوئی نام اپنے لیے  پسند کریں اس کے معنی ضرور پتہ کرلیں اور نام کا صنف سے تعلق بھی واضح کرلیں۔

آج کل چین میں ہوں تو یہاں اگر آپ بینک جائیں یا ویزہ کی تاریخ بڑھانے جائیں تو وہ آپ سے باقاعدہ پوچھتے ہیں کہ کیا  آپکا کوئی چینی نام بھی ہے۔ اگر آپ نے اپنا کوئی چینی نام رکھا ہو تو وہ آپ کی دستاویزات کا حصہ بن جاتا ہے۔ لیکن کچھ افراد بنا سوچے سمجھے، دیکھے بھالے اور بنا پوچھے ہی کوئی نام رکھ لیتے ہیں اور پھر اس کے ملک کے افراد ان کے نئے نام کا مطلب جان کر آپ کا تمسخر اُڑاتے نظر آتے ہیں۔

جیسا کہ بہت سے غیر ملکیوں کے لیے ایک چینی نام رکھنا اچھا اور دلچسپ ہے، جیسا کہ ّلی بائیٗ نامی کینیڈین لڑکی (لی بائی، مرد، ایک ہزار سال پہلے ایک قدیم چینی شاعر تھا)، زاؤ زاؤ نامی ایک امریکی لڑکا (زاؤ زاؤ ایک جنگجو تھا جو دو ہزار سال پہلے چین میں شاہی اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتا تھا) وغیرہ  شامل ہیں۔ پھر جب چینی لوگ ان غیر ملکیوں کو اپنے ذہنوں میں قدیم چینی شخصیات کے ساتھ جوڑتے ہیں تو وہ اس ہنسی میں لوٹ پوٹ جاتے ہیں۔

اگر آپ چین میں آئیں اور کوئی آپ کو کہے کہ جناب! آپ اپنا نام چاؤ  بن شان رکھ لیں تو ضرور اس نام کے حوالے سے معلومات لیں کیونکہ یہ چین کا سب سے بڑا مزاحیہ کردار ہے، اور یہ نام بھی اب مزاح کے ساتھ جڑ چکا ہے یہ بالکل ہمارے ببو برال، امانت چن جیسا ہے۔ اب آپ خود اندازہ لگائیں کہ یہ نام رکھنے سے لوگ آپ میں کس کی شخصیت تلاش کریں گے۔

یعنی  آپ کی حرکات و سکنات عوام کو آپ کے بارے رائے قائم کرنے کے لیے بہتر ثبوت فراہم کریں گی اور  نام کی نمود بھی خوب ہوگی،  لیکن خیال رکھیے نمود و نمائش اور شہرت طلبی آپ کو کہیں اس حد تک نہ لا کھڑا کرے۔

ہم طالب شہرت ہیں ہمیں ننگ سے کیا کام
بد نام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا

ایک اور اہم بات اور وہ یہ ہے کہ آپ میں بہت سے افراد گھر میں اپنے بچوں کو ٹونی، ببلی اور پتہ نہیں کیا کیا کچھ کہہ کر یقیناً پیار سے بلاتے ہیں لیکن آپ ہی وہ پہلے افراد ہوتے ہیں جو دیگر افراد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آپ کے بچے کو کسی بھی اُلٹے سیدھے نام سے پکار سکتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانا آپ کی ہی ذمہ داری ہے کہ آپ نے جب بچے کو ایک بہترین نام دیا ہے تو پھر اسی نام سے پکاریں تاکہ دیگر افراد بھی نام بگاڑنے کی جرات نہ کر پائیں۔

آج آپ اپنے بچوں کو اچھے نام دیں اور درست نام سے پکاریں تویقیناً کل یہ نہ تو آپ کا اور نہ ہی خاندان کا نام بدنام کریں گے اور یقیناً اپنے حسب و نسب کا بہترین اور عمدہ انداز میں خیال رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وقار حیدر

تہذیب نام.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تہذیب

پڑھیں:

عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے،وزیر داخلہ محسن نقوی

عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے،وزیر داخلہ محسن نقوی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کا بھرپور حامی رہا ہے، عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے۔وفاقی وزیر سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا کی ملاقات ہوئی، انہوں نے وزارت داخلہ آمد پر جنرل جین پیر لاکروا کا خیر مقدم کیا، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ایڈوائزر فیصل شاہکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ملاقات میں پاکستان اور اقوام متحدہ کے امن مشنز کے مابین تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر محسن نقوی نیکہا کہ پاکستان ہمیشہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کا بھرپور حامی رہا ہے، عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج اور پولیس کے افسران نے کئی امن مشنز میں بھر پور مہارت سے کامیاب کردار ادا کیا ہے، کئی برس بعد پاکستانی پولیس افسران یواین میں دوبارہ فرائض سرانجام دینا شروع کر رہے ہیں، اس وقت پاکستانی افسران مختلف امن مشنز میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئندہ بھی اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لئے ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے، فخر ہے کہ اقوام متحدہ کی پولیس کی سربراہی اس وقت پاکستان پولیس سروس کے ایک افسر کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کے امن مشنز کو موثر بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔

یو این کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں امن مشنز کے لئے ریجنل کورسز کرانے کی پیشکش کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل تنظیم نو کی جا رہی ہے، ادارہ میں پولیس افسران کی تربیت و استعداد کار بڑھانے کے لئے تمام جدید و معیاری سہولتوں کی فراہمی یقینی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، جبکہ اقوام متحدہ کی جینڈر پالیسی کے تحت خواتین کو پاکستان کی پولیس سروس میں یکساں مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔اس موقع پر انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے پاکستانی پولیس افسران کی یو این میں دوبارہ بحالی پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ذاتی کاوشوں کو سراہا، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ امن مشنز مشکل حالات میں بھی امن کیلئے برسر پیکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • World Earth Day ; ماحول اور زمین کی حفاظت ہم پر قرض، رویے بدلنا ہوںگے!!
  • جے یو آئی دیگر اپوزیشن اور پی ٹی آئی سے علیحدہ اپنا الگ احتجاج کرےگی، کامران مرتضیٰ
  • نواز شریف نے طبیعت ناساز ہونے پر لندن میں اپنا قیام بڑھا دیا
  • نواز شریف کی طبیعت ناساز، لندن میں اپنا قیام بڑھادیا
  • عمران خان کو انگریز کا ایجنٹ کہنا نظریاتی بات تھی، پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتے ہیں، فضل الرحمان
  • ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا جواب جمع کروادیا
  • اقبالؒ کے فلسفے کو اپنا کر معاشی خودانحصاری، یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا، شہباز شریف
  • اقبال کے فلسفے کو اپنا کر معاشی خود انحصاری، یکجہتی کو فروغ دینا ہو گا: وزیراعظم
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے،وزیر داخلہ محسن نقوی