سید منظور احمد شاہ، عزیر غزالی، مشتاق اسلام اورراجہ نزاکت نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارتی قیادت پر دباﺅ ڈالے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری حریت رہنماﺅں سید منظور احمد شاہ، عزیر احمد غزالی، مشتاق الاسلام اور جماعت اسلامی کے رہنما راجہ نزاکت نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگ غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں جو ایک دن ضرور رنگ لائیں گی۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر صرف اور صرف طاقت کے بل پر قابض ہے اور وہ کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور وہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے اپنے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے یوم جمہوریہ کے تقریبات کے انعقاد کا کوئی حق نہیں رکھتا کیونکہ کشمیری اس کے قبضے کو مسترد کر چکے ہیں اور وہ اس سے آزادی کے لیے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن و سلامتی ہرگز ممکن نہیں۔ سید منظور احمد شاہ، عزیر غزالی، مشتاق اسلام اورراجہ نزاکت نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارتی قیادت پر دباﺅ ڈالے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کشمیر کے کہ بھارت کہا کہ کے لیے نے کہا

پڑھیں:

خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟

معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نگار خلیل الرحمٰن قمر نے پاکستان میں اپنے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے متنازع ہنی ٹریپ کیس سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں ملنے والے سلوک پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ برسوں تک انہوں نے بھارت میں کام نہ کرنے کا اصول اپنایا، متعدد پیشکشوں کو ٹھکرایا، مگر اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ ’میں نے اپنے وطن کے لیے بہت کچھ کیا، لیکن میرے ساتھ جو سلوک ہوا، اس نے میری حب الوطنی کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔‘

خلیل الرحمٰن قمر نے انکشاف کیا کہ ماضی میں بھارتی اداکار اور عوام ان سے بے حد محبت اور احترام کا اظہار کرتے تھے۔ ’بعض اداکار تو فون پر بات کرتے ہوئے رو پڑتے تھے، جبکہ یہاں اپنے لوگوں کا رویہ مجھے رنجیدہ کرتا ہے۔‘

انہوں نے بھارتی فلمی صنعت کی جانب سے ماضی میں کی گئی نقل کا بھی ذکر کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کے 1999 کے مشہور ڈرامے ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ کی کہانی کو جزوی طور پر چُرا کر 2000 میں بھارتی فلم ’جس دیش میں گنگا رہتا ہے‘ بنائی گئی، جس میں گووندا نے مرکزی کردار نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی فنکاروں کو دی جانے والی اہمیت کے برعکس، پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں خود کو متعارف کرانا پڑتا ہے۔’ہمارے اداکاروں کو عزت نہیں ملتی، جبکہ بھارتی اداکار یہاں آکر ستارے بن جاتے ہیں، اور میڈیا ان کے پیچھے پاگل ہو جاتا ہے۔‘

خلیل الرحمٰن قمر نے آخر میں کہا کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، خصوصاً ہنی ٹریپ کیس اور جان سے مارنے کی کوشش نے انہیں اس فیصلے پر مجبور کیا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی فنی خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات
  • پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے
  • بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی
  • کشمیری بی جے پی کے کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے کے خلاف متحد ہیں، حریت کانفرنس
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا, سرینگر میں پوسٹر چسپاں
  • مقبوضہ کشمیر میں امن و ترقی کے بھارتی حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں، کانگریس رہنما