گلگت بلتستان میں ونٹر اسپورٹس کے دلچسپ مقابلے شروع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
گلگت بلتستان میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی ونٹر اسپورٹس کی رنگا رنگ تقریبات کا آغاز ہو گیا۔ اس سال کی تقریبات کا افتتاح اسکردو میں ایک شاندار تقریب سے ہوا۔ ونٹر اسپورٹس کے تحت آئس ہاکی، اسکیٹنگ جیسے دلچسپ کھیل شامل کیے گئے ہیں، جو نہ صرف خطے کی ثقافت کو فروغ دیتے ہیں بلکہ نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول کرتے ہیں۔
یہ ایونٹس نہ صرف مقامی افراد کے لیے تفریح کا ذریعہ ہیں، بلکہ ملک بھر سے سیاحوں کی توجہ بھی حاصل کر رہے ہیں۔
ان مقابلوں کے فائنل ہنزہ کے مشہور علاقے مرتضیٰ آباد میں منعقد ہوں گے، جو اپنی قدرتی خوبصورتی کے باعث سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ ان تقریبات کا مقصد خطے کی سیاحت کو فروغ دینا، مقامی ثقافت کو اجاگر کرنا، اور عالمی سطح پر گلگت بلتستان کو ایک منفرد ونٹر اسپورٹس مقام کے طور پر پیش کرنے کے ساتھ گلگت بلتستان میں ونٹر ٹورازم کو فروغ دینا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شیرین کریم گلگت بلتستان ونٹر اسپورٹس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان ونٹر اسپورٹس گلگت بلتستان ونٹر اسپورٹس
پڑھیں:
چین میں روبوٹس کی انسانوں کے ساتھ ریس کے دلچسپ مناظر
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ یِژوانگ ہاف میراتھن میں انسان نما 21 روبوٹس نے ہزاروں انسانوں کے ساتھ دوڑ میں حصہ لیا، یہ پہلا موقع ہے جب مشینوں نے انسانوں کے ساتھ 21 کلومیٹر (13 میل) ریس میں شرکت کی۔
چین کی ٹیکنالوجی کمپنیوں، ڈروئیڈ وی پی اور نوئٹکس روبوٹکس جیسی چینی کمپنیوں کے تیار کردہ روبوٹس مختلف شکلوں اور جسامتوں میں دوڑتے ہوئے نظر آئے،کچھ کا قد 120 سینٹی میٹر (3.9 فٹ) سے بھی کم تھا جب کہ کچھ کا قد 1.8 میٹر (5.9 فٹ) تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت میں نیا انقلاب: مکمل زندگی کی ساتھی روبوٹک گرل آریا
ایک کمپنی کا روبوٹ تقریباً انسان جیسا دکھائی دیتا ہے، نسوانی خدوخال رکھتا ہے اور آنکھ مارنے اور مسکرانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
بیجنگ کے حکام نے اس ایونٹ کو ریس کار مقابلے سے زیادہ مشابہ قرار دیا، کیوں کہ اس میں انجینیئرنگ اور نیویگیشن ٹیموں کی موجودگی ضروری تھی۔
This morning,The world's first robot half marathon race was held in Beijing. 20 robots participated, and the champion score was 2 hours and 40 room minutes, approximately 21 km.???? pic.twitter.com/CiJvuNHpp9
— Sharing Travel (@TripInChina) April 19, 2025
مصنوعی ذہانت کے شعبے سے وابستہ ہی سیشو نے کہا ’روبوٹس بہت اچھا دوڑ رہے ہیں، بہت مستحکم ہیں۔ مجھے یوں لگ رہا ہے جیسے میں روبوٹس اور مصنوعی ذہانت کی ارتقا کا منظر دیکھ رہا ہوں۔‘
یہ بھی پڑھیں: چیٹ بوٹس سے رومانس کی خواہش انسان کو کہاں لے جارہی ہے!
ریس میں حصہ لینے والے روبوٹس کے ساتھ انسانی تربیت کار بھی موجود تھے جن میں سے بعض نے دوڑ کے دوران مشینوں کو جسمانی طور پر اسپورٹ کی۔
کچھ روبوٹس نے دوڑنے والے جوتے پہن رکھے تھے۔ ایک نے باکسنگ کے دستانے پہنے ہوئے تھے اور ایک نے سر پر سرخ رنگ کی پٹی رکھی تھی جس پر چینی زبان میں لکھا تھا ’جیتنا طے ہے‘۔
کچھ روبوٹوں نے دوڑ مکمل کر لی جب کہ کچھ ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار رہے۔ ایک روبوٹ شروع میں ہی گر گیا اور چند منٹ تک زمین پر سیدھا لیٹا رہا، پھر اٹھا اور دوڑ پڑا،ایک دوسرا روبوٹ چند میٹر دوڑنے کے بعد ریلنگ سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں اس کا انسانی آپریٹر بھی گر پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی سے ’بریک اپ‘ لیٹر لکھوانا کتنا مہنگا پڑسکتا ہے؟
اگرچہ گزشتہ ایک سال کے دوران چین میں انسان نما روبوٹس مختلف میراتھن مقابلوں میں دکھائی دیتے رہے ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہوں نے انسانوں کے ساتھ دوڑ میں براہ راست حصہ لیا اور انسانوں کے ساتھ مقابلے میں دوڑے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیجنگ چین دوڑ ڈروئیڈ وی پی ریس میراتھن دوڑ نوئٹکس روبوٹکس