Jasarat News:
2025-12-13@23:04:28 GMT

سردی ہائے سردی… دھوپ چھائوں

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

سردی ہائے سردی… دھوپ چھائوں

جنوری کا آدھا مہینہ گزر گیا لیکن سردی ہے کہ جان چھوڑتی نظر نہیں آرہی، سردی بھی خشک پڑ رہی ہے، پورے موسم سرما میں اب کی دفعہ بارشیں نہیں ہوئیں، بارشوں کا نہ ہونا بھی عذاب الٰہی کی علامت ہے۔ مخلوق خدا اس عذاب سے دوچار ہے، بارانی علاقے خاص طور پر اس عذاب کو بھگت رہے ہیں۔ کسانوں نے اکتوبر نومبر میں گندم کی فصل کاشت تو کردی تھی لیکن پھر ان کی نگاہیں بارانِ رحمت کے لیے آسمان کی جانب اُٹھ گئی تھیں کہ کب بادل بارش کا سندیسہ لے کر آئیں اور ان کے کھیت سرسبز و شاداب ہوجائیں۔ کہیں کہیں بارش کے چھینٹے پڑے ضرور لیکن کہیں بھی کھل کر بارش نہیں ہوئی، اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ گندم کی فصل ٹھٹھر کر رہ گئی ہے، گندم کے پودوں نے سر نکالا تو ہے لیکن ڈیڑھ دو فٹ سے زیادہ بلند نہیں ہوسکے۔ زمین کے اندر جو پہلے سے نمی موجود تھی اس نے ان پودوں کو سر اُٹھانے میں تو مدد دی لیکن وہ بھی ہار گئی اور سب کی نگاہیں آسمان کو تکنے لگیں۔ محکمہ موسمیات نے بار بار اعلان کیا کہ بارشیں برسانے والی ہوائوں کا سلسلہ پاکستان میں داخل ہوگیا ہے اور مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں۔ یہ پیش گوئی صرف بلوچستان میں سچ ثابت ہوئی کہیں کہیں ہلکی پھلکی بارش بھی ہوئی لیکن پنجاب کے بارانی علاقے خاص طور پر اس رحمت سے محروم رہے۔ اب حالت یہ ہے کہ کھیتوں میں دھول اُڑ رہی ہے، سبزہ مرجھا گیا ہے، درختوں کے پتے پت جھڑ کی نذر ہوگئے تھے وہ بھی ٹنڈمنڈ کھڑے ہیں، ہم چونکہ خود پنجاب کے بارانی پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں اس لیے ان حالات سے ذاتی طور پر دوچار ہیں۔ خشک سردی نام پوچھ رہی ہے، شام ہوتے ہی یہ آسمان سے اُترتی ہے اور جسم پہ کپکپاہٹ طاری کردیتی ہے، اس کا علاج آگ ہے لیکن آگ کہاں سے لائیں۔ بجلی یا گیس کا ہیٹر جلانا بہت بڑی عیاشی ہے جس کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے، اس لیے مناسب یہی سمجھتے ہیں کہ کمبل لپیٹ کر بستر پہ بیٹھ جائیں اور مونگ پھلی ٹھونگتے رہیں کہ یہی ’’ڈرائی فروٹ‘‘ ہماری دسترس میں ہے۔ ابھی دوچار سال پہلے تک اچھی کوالٹی کی مونگ پھلی دو سو روپے فی کلو مل جاتی تھی لیکن دیکھتے ہی دیکھتے اس کا ریٹ ایک ہزار روپے تک پہنچ گیا۔ رہ گئے دوسرے ڈرائی فروٹس تو ان کی بات ہی نہ کیجیے، ہاں یاد آیا ہمارے بچپن میں چلغوزہ ٹھیلے والے بیچتے تھے، چار آنے کا چلغوزہ اتنا آتا تھا کہ قمیص کی سائیڈ والی جیب بھر جاتی تھی اور سارا دن کھاتے رہو ختم ہونے میں نہیں آتے تھے۔ اُس زمانے میں بجلی اور گیس کے ہیٹروں کا رواج نہ تھا لیکن آگ کا بھی کال نہ تھا۔ کمروں میں آتش دان ہوتے تھے جس میں چولہے سے ایک سلگتی ہوئی لکڑی لا کر رکھ دیتے اور کمرہ گرم ہوجاتا تھا۔ پھر یہ لکڑی کوئلہ بن جاتی اور کوئلے دیر تک لَو دیتے رہتے۔

خشک سردی فلو، نزلہ، زکام اور کھانسی بھی ساتھ لائی ہے جسے دیکھو کسی نہ کسی تکلیف میں مبتلا نظر آتا ہے۔ بچے اور بوڑھے خاص طور پر ان بیماریوں کا شکار ہیں۔ ہمارے دوست عارف الحق عارف اگرچہ امریکا میں رہتے ہیں جہاں ان بیماریوں سے بچائو کا بھرپور بندوبست موجود ہے لیکن انہوں نے فیس بک پر اطلاع دی ہے کہ وہ فلو، نزلہ اور زکام میں مبتلا ہوگئے ہیں، وہ 84 سالہ جوان ہیں بڑھاپا ان کے قریب سے نہیں گزرا، بیٹا ان کا ڈاکٹر ہے وہ گھر پر ان کا علاج کررہا ہے۔ اُمید ہے ایک دو دن میں بھلے چنگے ہوجائیں گے کیونکہ ان کے احباب نے ان کے سرہانے دعائوں کا ڈھیر لگادیا ہے، ہم نے بھی ان کے لیے صحت و سلامتی اور درازی عمر کی دعا کی ہے تا کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ آدمی بھی کتنا خود غرض ہے ہر معاملے میں اپنا فائدہ سوچتا ہے، ہم نے بھی اس دعا میں اپنا فائدہ سوچ لیا ہے۔

لیجیے صاحب سردی کی بات تو درمیان میں ہی رہ گئی، سردی میں چمکتی، روپہلی دھوپ سردی کے ماروں کے لیے قدرت کا عظیم تحفہ ہے۔ اس تحفے کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، سورج نکلنا ہے اور اس کی سنہری کرنیں دھوپ کی سوغات لے کر زمین پر آتی ہیں تو دل خوشی سے اُچھلنے لگتا ہے، جسم میں دھوپ لگتے ہی حرارت آجاتی ہے۔ کہتے ہیں کہ دھوپ میں وٹامن ڈی ہوتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا اور جسم میں توانائی بھرتا ہے، قدرت اتنی مہربان ہے کہ توانائی کا یہ خزانہ مخلوق خدا پر مفت لٹاتی رہتی ہے۔ غریب اور امیر، بچے اور بوڑھے، انسان اور جانور سب اس سے مستفید ہوتے ہیں لیکن کچھ دنوں سے ہمارے ساتھ عجیب تماشا ہورہا ہے۔ ہم ابھی دھوپ میں بیٹھے ہی ہیں کہ بادل کا کوئی آوارہ ٹکڑا سورج کے سامنے آکر اس سے آنکھ مچولی کھیلنے لگتا ہے اس طرح ’’کبھی دھوپ کبھی چھائوں‘‘ کا کھیل شروع ہوجاتا ہے۔

ہماری جان گئی، آپ کی ادا ٹھیری
سورج اور بادل کی اس آنکھ مچولی میں جسم کانپنے لگتا ہے اور ہمیں چھت سے اُتر کر کمرے میں پناہ لینا پڑتی ہے، اس وقت بھی جب ہم یہ سطور لکھ رہے ہیں تو کمرے میں کمبل میں لپٹے ہوئے ہیں اور باہر ’’دھوپ چھائوں‘‘ کا کھیل جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہے اور ہیں کہ

پڑھیں:

غزہ میں طوفانی بارش اور سردی سے  3بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق

 

 

غزہ میں طوفانی بارش اور شدید سردی کے اثرات سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔ متاثرہ بچے سردی کے سبب ہلاک ہوئے، جبکہ دیگر افراد مختلف حادثات میں مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی افواج کی غزہ پر گولہ باری، امریکی ثالثی والے معاہدے کی خلاف ورزی جاری

عرب میڈیا کے مطابق اسٹورم ’بائرن‘ کی وجہ سے بدھ کی رات سے غزہ کی عبوری پناہ گزین کیمپوں میں پانی بھر گیا ہے، جس سے قبائلی اور عارضی رہائشیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔

غزہ کے الشفا اسپتال نے 9 سالہ حدیل المصری اور چند ماہ کے تیم الخواجہ کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ناصر اسپتال خان یونس میں 8 ماہ کی رہف ابو جزار بھی سردی کے باعث ہلاک ہوئی۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق 6 افراد شمالی غزہ کے علاقے بیر الناجہ میں مکان کے گرنے سے ہلاک ہوئے، جبکہ 2 لاشیں غزہ سٹی کے شیخ رضوان میں تباہ شدہ مکان سے برآمد ہوئیں۔

مزید 5 افراد مختلف مقامات پر دیوار گرنے سے ہلاک ہوئے۔ ایجنسی نے بتایا کہ اس کے عملے نے 13 مکانوں کے منہدم ہونے کی کالز کا جواب دیا، جن میں زیادہ تر غزہ سٹی اور شمالی علاقے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ بندی پر مذاکرات نازک مرحلے میں داخل، قطر کا انتباہ

طوفان کے سبب ہزاروں فلسطینی خیموں اور عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں، جہاں بچے پانی میں چلتے اور گیلی بستروں پر سوتے دکھائی دیتے ہیں۔ 17 سالہ سیف ایمان، جو ٹانگ میں چوٹ کے باعث کرچ پر ہیں، نے بتایا کہ ان کے خیمے میں کمبل بھی موجود نہیں تھے اور 6 افراد ایک ہی گدی پر سوتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے کے ترجمان جوناتھن کرکس نے کہا کہ رات کے درجہ حرارت آٹھ سے نو ڈگری سیلسیس تک گر سکتا ہے، اور یہ لوگ صرف پلاسٹک کی چادروں سے محفوظ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی انتباہ کیا کہ پانی کی ناقص نکاسی اور غیر صحت مند حالات کے باعث بچوں میں بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اکتوبر میں نافذ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ جزوی طور پر سامان اور امداد کے داخلے میں آسانی پیدا کر چکا ہے، مگر اقوام متحدہ کے مطابق امدادی سامان کی مقدار ابھی ناکافی ہے اور انسانی ضروریات اب بھی بہت زیادہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ بارش سردی غزہ

متعلقہ مضامین

  • آئین کا مقصد، ترامیم یا نفاذ ؟
  • تہران اور بیجنگ کے تعلقات کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے، چینی سفیر
  • غزہ میں طوفانی بارش اور سردی سے  3بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق
  • غزہ میں بارش کا قہر: آٹھ ماہ کی بچی سردی سے جاں بحق، خیمہ بستیوں میں تباہی
  • روس ڈونباس پر کنٹرول چاہتا ہے لیکن اسے قبول نہیں کریں گے، زیلینسکی
  • کورونا وبا: انسانیت بیچین تھی لیکن سمندری مخلوق نے سکھ کا سانس لیا
  • چین: 30سال بعد شہری کے پیٹ سے فعال لائٹر برآمد
  • چین: فعال لائٹر شہری کے پیٹ سے 30 سال بعد برآمد
  • غزہ جنگ بندی اور مشکلات
  • جیل ذرائع نےبانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ سے کہیں اور منتقل کی تردید کردی