سندھ ہائی ویز ایمپلائز یونین سی بی اے کا مطالبات منوانے کیلیے احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی ویز ایمپلائز یونین سی بی اے کی جانب سے مطالبات منوانے کے لیے پریس کلب کے سامنے یونین کے رہنمائوں قربان سومرو، غلام حیدر اور موریل پنہور سمیت دیگر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر رہنمائوں نے کہا کہ محکمہ ہائی ویز کے ملازمین بنیادی سرکاری سہولیات اور حقوق سے محروم ہیں جس کے سبب ملازمین میں سخت مایوسی پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی ویز ایمپلائز یونین سندھ کی جانب سے کئی بار چیف انجینئر کو چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کر چکے ہیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا، جائز مطالبات میں ملازمین کی ترقی، گروپ انشورنس، پے اسکیل ریوائز سمیت دیگر بنیادی مطالبات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پیش کی گئی وفاقی پنشن کی نئی پالیسی کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نئی پنشن پالیسی واپس لے کر ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر کے دیگر بنیادی مسائل حل کیے جائیں، دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہائی ویز
پڑھیں:
لداخ ”کے ڈی اے، ایل اے بی" کا مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں احتجاجی تحریک کی دھمکی
کے ڈی اے اور ایک اے بی کے رہنماﺅں نے کرگل میں ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نئی دہلی جان بوجھ کر اہم مسائل کو پس پشت ڈال رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کرگل ڈیمو کریٹک الائنس (کے ڈی اے) اور لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) نے بھارتی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر دلی میں ہونے والے اجلاس میں ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک شروع کر دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (ایچ پی سی) کا اجلاس 20 مئی کو نئی دہلی میں طلب کر رکھا ہے، جس کی صدارت وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیا نند رائے کریں گے۔ کے ڈی اے اور ایک اے بی کے رہنماﺅں نے کرگل میں ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نئی دہلی جان بوجھ کر اہم مسائل کو پس پشت ڈال رہی ہے۔ کے ڈی اے کے سینئر رہنما اصغر علی کربلائی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی حکومت لداخیوں کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کر رہی، ہم ان مسائل پر ٹھوس حل کی توقع کرتے ہیں جو ہم نے بار بار اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور چھٹے شیڈول کا درجہ ہمارے اہم مطالبات میں سے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ اجلاس میں ان پر توجہ دی جائے گی۔ کربلائی نے خبردار کیا کہ اگر دلی کے اجلاس میں کوئی ٹھوس پیش رفت سامنے نہیں آئی تو ہم احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔