سندھ بلڈنگ،اورنگزیب ناجائز تعمیرات کی ڈھال حفاظتی پیکیج متعارف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج سسٹم کے تحت ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد میں بھی دیگر علاقوں کی طرح غیر قانونی تعمیرات کی باحفاظت تکمیل یقینی بنانے کے عوض بھاری رقومات میں حفاظتی پیکیج لینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق بلڈنگ افسران کے تبادے پر بلڈرز کو تشویش لاحق ہونے پر اورنگزیب نے عمارتوں کی ازسرنو تعمیرات کی حفاظت کی گارنٹی کیلئے خفیہ طاقتوں کے نام پر اضافی پیکیج متعارف کروادیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ دنوں منہدم کیے جانے والے پلاٹ نمبر C9/8اور D14/2پر ضابطہ اخلاق کی توہین کا تسلسل بلا کسی روک ٹوک کے برقرار ہے جو کہ انسانی جانوں کیلئے انتہائی تشویشناک ہے۔ واضح رہے کہ اورنگزیب کا نام غیر قانونی تعمیرات کی بحفاظت تکمیل کیلئے مضبوط ڈھال سمجھا جاتا ہے اور موصوف کی سرپرستی میں جاری بے ہنگم عمارتوں کی بلا روک ٹوک تعمیرات نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا وجود ہی مشکوک بنا دیا ہے۔ دوسری جانب علاقہ مکین پانی، بجلی، گیس بحران اور سیوریج پارکنگ کے ہوشربا مسائل سے اذیت میں مبتلا ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: تعمیرات کی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: قبائلی اضلاع میں 150 سال پرانا پولیس یونیفارم تبدیل، پہلی بار پینٹ شرٹ متعارف
خیبرپختونخوا پولیس نے قبائلی اضلاع میں پولیس یونیفارم تبدیل کرکے شلوار قمیض کی جگہ اب پینٹ شرٹ متعارف کرادی، یونیفارم تبدیلی کا آغاز ضلع خیبر سے کیا گیا، اور مرحلہ وار باقی 6 اضلاع میں بھی لاگو ہوگا۔
خیبر پولیس نے یونیفارم تبدیلی کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا، جو قبائلی اضلاع میں پہلی بار باقاعدہ پولیس یونیفارم پہنا شروع کیا گیا۔ ڈی پی او خیبر رائے مظہر اقبال نے نئی وردیاں تقسیم کیں، اور نئے یونیفارم میں ملبوس افسران و اہلکاروں کے ہمراہ گروپ فوٹو بنوا کر خیبر پولیس کی نئی وردی کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا پولیس کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کی ہدایت، ضابطہ اخلاق جاری
ڈی پی او خیبر کے مطابق یونیفارم کی تبدیلی خیبر پولیس کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ 150 سالہ پرانی وردی کو تبدیل کرکے خیبرپختونخوا پولیس کے طرز کی ماڈرن وردی متعارف کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ خیبر پولیس اب دیگر اضلاع کی طرز پر پینٹ شرٹ یونیفارم پہننے کی پابند ہوگی، جو نہ صرف ظاہری تبدیلی ہے بلکہ پیشہ ورانہ وقار اور نظم و ضبط کی نئی علامت بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وردی محض لباس نہیں بلکہ وقار، اعتماد اور ذمہ داری کی پہچان ہوتی ہے، نئی یونیفارم سے اہلکاروں کے حوصلے بلند ہوں گے اور ان کے رویے، کارکردگی اور عوامی اعتماد میں مثبت تبدیلی آئے گی، یہ نئی وردی دراصل ایک نئے عزم اور جذبے کی نمائندہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ضم اضلاع، بالخصوص ضلع خیبر میں پولیس اصلاحات پر بھی کام جاری ہے، اس میں پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود، بروقت ترقیاں، سروس اسٹرکچر میں بہتری اور جدید اسلحہ و ساز و سامان کی فراہمی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام صرف ظاہری تبدیلی نہیں بلکہ خیبر پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بہتری کی طرف ایک مؤثر قدم ہے، جس سے عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد کا رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔
واضح رہے کہ قبائلی اضلاع میں پولیس کو کالے رنگ کے کپڑے کا یونیفارم مہیا کیا جاتا تھا، یہ وردی پاکستان بننے سے پہلے لاگو تھی اور اس وقت خاصہ دار فورس کے لیے تھی، پاکستان بننے کے بعد بھی خاصہ دار فورس کو بحال رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل خیبرپختونخوا پولیس کے 11 اہلکار گرفتار
2018 میں آئینی ترمیم کے ذریعے قبائلی اضلاع کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا گیا اور خاصہ دار فورس کو بھی مرحلہ وار پولیس میں ضم کیا گیا، لیکن یونیفارم تبدیل نہیں کی گئی تھی جو اب کردی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پولیس پینٹ شرٹ متعارف خاصا دار فورس خیبرپختونخوا خیبرپختونخوا پولیس قبائلی اضلاع وی نیوز یونیفارم تبدیل