Jasarat News:
2025-04-22@06:08:08 GMT

نواک جوکووچ 50ویں مرتبہ گرینڈ سلم کے سیمی فائنل میں داخل

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

سربیا کے نواک جوکووچ50ویں مرتبہ کسی گرینڈ سلم کے سیمی فائنل میں داخل ہونے والے پہلے کھلاڑی بنے۔ انہوں نے سال کے پہلے گرینڈ سلم آسٹریلین اوپن کے کوراٹر فائنل میں تیسرے نمبر کے کھلاڑی اسپین کے کارلوس الکراز کو تین گھنٹے اور37 منٹ کے مقابلے کے بعد4-6، 6-4، 6-3 اور 6-4 سے شکست دی اور بارہویں مرتبہ آسڑیلین اوپن کے اور کل ملاکر 50ویں مرتبہ کسی گرینڈ سلم فائنل میں داخل ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ سب سے زیادہ 24 مرتبہ گرینڈ سلم خطاب جیتنے والے نواک جوکووچ نے ابھی تک جو 49 سیمی فائنل گرینڈ سلم میںکھیلے ہیں اس میں37 میں انہوں نے کامیابی حاصل کی ہے اور بارہ میں انہیں شکست ہوئی ہے۔پچاسواں سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ دوسرے نمبر کے کھلاڑی جرمنی کے الگزینڈر زویرو سے ہوگا۔ جرمنی کھلاڑی کے ساتھ انکے ابھی تک بارہ مقابلے ہوئے ہیں جس میں آٹھ میں انہوں نے کامیابی حاصل کی ہے اور چار میں شکست ہوئی ہے۔ الگزینڈر زویرو س کے خلاف نواک جوکووچ کو جیت کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہے۔ وہ 37 سال کے ہوچکے ہیں اور ان کا رینکنگ میں ساتواں مقام ہے جبکہ انکے مقابل کھلاڑی کی عمر27 سال ہے اور وہ رینکنگ میںدوسرے نمبر کے کھلاڑی ہیں۔

نواک جوکوچ سے پہلے سب سے زیاد ہ مرتبہ گرینڈ سلم کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کرنے کا ریکارڈ سوئٹزر لینڈ کے پیٹ سمپراس کے پاس تھا جنہوں نے 1988 اور 2002 کے درمیان46 مرتبہ گرینڈ سلم کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا۔ وہ18 مرتبہ فتح حاصل کرکے فائنل میں پہنچے تھے جس میں سے 14 فائنل میچوں میں انہیں کامیابی ملی تھی اور چار میں شکست ہوئی تھی۔ سب سے زیادہ گرینڈ سلم خطابوں کی فہرست میں دوسرا مقام حاصل کرنے والے اسپین کے راٖفیل ندال نے 22 خطاب حاصل کیے تھے جس میں38 مرتبہ انہوں نے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا۔ اتنے 38 سیمی فائنل تیسرے سب سے زیادہ ہیں۔

نواک جوکووچ نے2005 میں پہلی مرتبہ کسی گرینڈ سلم میں شرکت کی تھی۔ ان کا پہلا گرینڈ سلم ٹورنامنٹ آسڑیلین اوپن ہی تھا جس میں انہیں پہلے راونڈ میں روس کے میرٹ سافین نے6-0، 6-1 اور6-2 سے شکست دی تھی۔ میرٹ سافین نے بعد میں آسڑیلین اوپن کے چمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔2007 میں انہوں نے پہلی مرتبہ کسی گرینڈ سلم کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا۔ انہوں نے سال کے دوسرے گرینڈ سلم فرنچ اوپن کے سیمی فائنل میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا جہاں انہیں دوسرے نمبر کے کھلاڑی راٖفیل نڈال نے7-5،6-4 اور6-2 سے شکست دی تھی۔ رافیل ندال نے اس سال فرنچ اوپن کا خطاب جیتا تھا۔ اسی سال نواک جوکوچ سال کے تیسرے گرینڈ سلم ومبلڈن کے سیمی فائنل میں بھی پہنچے مگر اس میں بھی انہیں شکست ہوئی اور شکست بھی انہیں رافیل ندال کے ہاتھوں ملی جو اس ٹورنامنٹ میں دوسرے نمبر کے کھلاڑی تھے۔انہوں نے نواک جوکووچ کے خلاف پہلا سیٹ 6-3 سے ہارنے کے بعد دوسرا سیٹ 6-1 سے جیتاتھا۔ تیسرے سیٹ میں وہ4-1 سے آگے تھے جب نواک جوکووچ زخمی ہونے کی وجہ سے کھیل جاری نہیں رکھ سکے تھے۔
پ

ہلے دو سیمی فائنل میں شکست کے بعد نواک جوکوچ نے2008 میں آسڑیلین اوپن کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کیا اور سیمی فائنل میں پہلی کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے سیمی فائنل میں پہلے نمبر کے کھلاڑی سوئٹزر لینڈ کے راجر فیڈرر کو 7-5،6-3 اور 7-6(7-5) سے شکست دی اور پہلی مرتبہ کسی گرینڈ سلم کے فائنل میں داخلہ حاصل کیا۔ فائنل میں انہوں نے فرانس کے بغیرنمبر کے کھلاڑی جو ویلفرڈ ٹسونگا کو 4-6، 6-4،6-3 اور7-6(7-2) سے شکست دیکر پہلا گرینڈ سلم خطاب اپنے نام کیا تھا

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کیا کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل گرینڈ سلم کے سیمی فائنل میں دوسرے نمبر کے کھلاڑی میں انہوں نے حاصل کیا تھا شکست ہوئی اوپن کے سال کے

پڑھیں:

14 سال کی عمر میں آئی پی ایل ڈیبیو کرنے والا ویبھوو سوریا ونشی کون ہے؟

بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی کرکٹر ویبھوو سوریاونشی 14 سال کی عمر میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے کھیلنے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔

لکھنو سپر جائینٹس کے خلاف راجستھان رائلز کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے اپنے ڈیبیو میں پہلے بال پر ہی چھکا مار کر سب کی توجہ کا مرکز بن گئے۔ انہوں نے اس میچ میں 20 بالز میں 34 رنز بنائے جس میں 4 چوکے اور چھکے بھی شامل تھے۔

اسی میچ کے بعد وہ ٹی ٹونٹی کھیلنے والے کم عمر ترین کھلاڑی بھی بن گئے۔اس سے قبل نومبر 2024 میں آئی پی ایل کے لیے بولی میں فرنچائزز نے جہاں بڑے ناموں کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا وہیں ویبھوو سوریاونشی بھی پہلی بار آئی پی ایل کا حصہ بن گئے تھے۔ اس وقت ان کی عمر صرف 13 سال تھی۔ راجستھان رائلز نے سوریاونشی کو ایک کروڑ 10 لاکھ بھارتی روپے میں خریدا تھا۔

ویبھوو 27 مارچ 2011 کو ریاست بہار کےگاؤں تاجپور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے کرکٹ کا سفر صرف 4 سال کی عمر میں شروع کیا اور پھر 9 سال کی عمر میں ان کے والد نے انہیں قریبی قصبےکی ایک کرکٹ اکیڈمی میں داخل کروایا۔ ویبھوو نے جنوری 2024 میں صرف 13 سال کی عمر میں ریاست بہار کے لیے رانجی ٹرافی ایلیٹ گروپ بی کے مقابلے میں ممبئی کے خلاف فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔

ویبھوو سوریا ونشی نے یوتھ ٹیسٹ میں چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں بھارت کی انڈر19 ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے آسٹریلیا کی انڈر19 ٹیم کے خلاف شاندار سینچری بھی بنائی۔ نوجوان کھلاڑی نے 62 گیندوں پر 104 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور یوتھ ٹیسٹ فارمیٹ میں سینچری اسکور کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔

سوریا ونشی یوتھ ٹیسٹ فارمیٹ میں دوسری تیز ترین سینچری بنانے والے کھلاڑی اور اس فارمیٹ میں سب سے تیز سینچری بنانے والے بھارتی کھلاڑی بھی ہیں۔

ب فارم کیلئے نادرا دفتر جانے کی ضرورت نہیں،گھر بیٹھے بنوائیں

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں پی ایس ایل میچ کے دوران تماشائی گراؤنڈ میں داخل
  • کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا یا افریقہ سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟
  • آر ڈی اے نے کلر روڈ روات پر سیور فوڈز کے گودام کو سر بمہر کر دیا، گرینڈ آپریشنز جاری رہے گا:ڈی جی کنزہ مرتضی
  • آخری سفر پر جانے سے پہلے جنید جمشید نے کیا کہا، اہلیہ نے پہلی مرتبہ بتادیا
  • 14 سال کی عمر میں آئی پی ایل ڈیبیو کرنے والا ویبھوو سوریا ونشی کون ہے؟
  • 14 سال کی عمر میں آئی پی ایل ڈیبیو کرنے والا ویبھوو سوریا ونشی کون ہے؟
  • وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا
  • نوجوان کھلاڑی کم تجربے کی وجہ سے غلطی کر بیٹھتے ہیں، سلمان علی آغا
  • ریاست نے بہت مرتبہ بھٹکے ہوئے لوگوں سے مذاکرات کیے، سرفراز بگٹی
  • ایم کیو ایم نے سینیٹ کی خالی نشست کے انتخاب کیلئے نام فائنل کر لیے