سندھ میں میتوں کو غسل دینے کیلیے بھی پانی نہیں ہوتا، شرمیلا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے صوبہ سندھ میں پانی کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا۔
پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا کہ دریائے سندھ میں ویسے ہی پانی کم ہے، کینالز تو نکالی جا رہی ہیں مگر پانی کہاں سے آئے گا؟ سندھ کا پانی ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
انھوں نے کہا سندھ کے لیے پانی کا مسئلہ آج کا نہیں ہمیشہ سے رہا ہے، ہم نے اپنا کیس مشترکہ مفادات کونسل کے لیے پیش کیا ہے، دریائے سندھ سے پانی لیں گے تو سندھ سوکھ جائے گا، فارمولے کے تحت بھی ہر سال 25 سے 30 فی صد پانی کم ہی ملتا ہے۔
شرمیلا فاروقی نے کہا بغیر سوچے صبح اٹھ کر فیصلہ کیا گیا کہ چولستان کو ہرا بھرا کرنا ہے، ہم نے اپنا کیس ڈالا ہوا ہے، حکومت سی سی آئی کا اجلاس نہیں بلا رہی، ہم اتحادی ہیں لیکن لگتا ہے حکومت کو اس کا ادراک نہیں ہو رہا۔پی پی رہنما نے کہاکہ دیگر صوبوں میں موٹر ویز بن رہی ہیں، سندھ کا بھی خیال رکھا جائے، سندھ کے لیے موٹر ویز اور دیگر منصوبوں کے لیے پیسے کم رکھے جاتے ہیں، یہ سندھ بمقابلہ وفاق نہیں بلکہ پاکستان کی بات ہے، پی پی کی جب وفاق میں حکومت تھی تو سندھ کو اس کا جائز حصہ دیا گیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
تھیلیسیمیا مائنر والے والدین کی شادی پر پابندی نہیں لگوا رہے، ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، شرمیلا فاروقی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں شادی سے قبل دلہا دلہن کے تھیلیسیمیا کے لازمی ٹیسٹ کے حوالے سے بحث ہوئی۔
کمیٹی کا اجلاس ڈاکٹر مہیش کمار کی سربراہی میں شروع ہوا جس میں رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے تھیلیسمیا بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیما مائنر والے والدین کی شادی پر ہم پابندی نہیں لگوا رہے، شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں تھیلیسیمیا ڈے منایا گیا، تقاریب میں بچوں کو عارضے سے بچانے کی آگاہی فراہم
انہوں نے کہا کہ 5 سے 8 فیصد آبادی تھیلیسیمیا مائنر ہیں۔ اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ٹیسٹ کرنا چاہتے ہیں، شادی سے قبل ٹیسٹ کو لازمی قرار نہیں دیں گے، دلہا دلہن کی رضامندی سے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔
دوران اجلاس اسپیشل سیکریٹری نے بتایا کہ لا ڈویژن سے ابھی بل پر جواب نہیں آیا، مزید بیماریوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔
شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ ممبر کو سپورٹ نہیں کیا جاتا، میں تھیلیسیمیا کے حوالے سے بل لائی ہوں۔
اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ یہ اچھا بل ہے، اس میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہمیں اس بل کو متفقہ طور پر پاس کرنا چاہیے، ووٹنگ نہیں کروائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: تھیلیسیمیا کیا ہے؟ چھوٹے بچے اس مرض سے کیسے متاثر ہوتے ہیں؟
بعد ازاں، جے یو آئی (ف) کی ممبر عالیہ کامران کے سوا تمام ممبران نے بل پاس کر دیا۔
علاوہ ازیں، اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نرسنگ کونسل کی جانب سے کمیٹی میں عدم شرکت پر انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کریں۔ اسپیشل سیکرٹری نے کہا کہ نرسنگ کونسل کے لوگ عدالتی حکم امتناع کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ اسپیکر کو لیٹر لکھیں، ان کے خلاف ایکشن لیں گے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ بتائیں ایف آئی اے کو جو جواب جمع کروایا گیا کس کےکہنے پر جمع ہوئے۔ بیس میٹنگز میں آدھا وقت نرسنگ کونسل میں ضائع ہوا۔ وزارت صحت بھی عدالت کےفیصلوں کے پیچھے چھپی ہوئی ہے، ہیلتھ منسٹری صدر نرسنگ کونسل کے حوالے سے کیوں فیصلہ نہیں کر رہی؟ صدر کی اپوائنٹمنٹ پر وزارت صحت جواب دے۔
یہ بھی پڑھیے: ’بچے میں تھیلیسیمیا کی تشخیص ہوئی تو سب نے حمل گرانے کا مشورہ دیا‘
اس موقع پر رکن اسمبلی نثار احمد کا کہنا تھا کہ ایک سال سے آپ لوگ جواب مانگ رہے ہیں ایک سال اور انتظار کریں ان کا وقت ختم ہو جائے گا۔ عالیہ کامران نے کہا کہ وزٹ ویزا پر جا کر ایک خاتون کیسے ڈگری حاصل کر سکتی ہے؟ وزارت صحت آئیں بائیں شائیں کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تھیلیسیمیا تھیلیسیمیا مائنر شادی شرمیلا فاروقی صحت طبی معائنہ قائمہ کمیٹی