DAVOS:

وفاقی وزیرخزانہ نے ورلڈ اکنامک فورم کے دوران سعودی عرب اور قطر کے وزرائے خزانہ سے ملاقات میں دو طرفہ معاشی تعلقات مضبوط بنانے اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر سعودی عرب اور قطر کے وزرائے خزانہ سے بالمشافہ ملاقاتیں کیں اور اپنے دونوں ہم منصبوں سے علیحدہ ملاقاتوں میں باہمی سفارتی و معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خزانہ نے سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدان کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر بات کی اور پاکستانی معیشت کے استحکام اور پائیدار ترقی کے حصول کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات، مالیاتی نظم وضبط اور ریگولیٹری نظام کے باعث ملک میں سرمایہ کاری کی فضا بہتر ہونے پر روشنی ڈالی۔

دونوں وزرائے خزانہ نے علاقائی معاشی ترقی اور باہمی سرمایہ کاری اور مالیاتی تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تاریخی رشتوں کو مضبوط بنانے اور تجارت، انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کا عزم کیا۔

دونوں وزرائے خزانہ نے دونوں ممالک کے مشترکہ استحکام اور خوش حالی کے لیے معاشی و تجارتی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے کا عہد کیا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس کے بعد ڈیووس میں قطر کے وزیر خزانہ علی احمد الکوری سے بھی بالمشافہ ملاقات کی اور انہیں کو پاکستان میں حالیہ مہینوں میں حاصل ہونے والے معاشی استحکام اور معاشی اشاریوں میں خاطر خواہ بہتری سے آگاہ کیا۔

محمد اورنگزیب نے اپنے قطری ہم منصب کو پاکستان کی عالمی مالیاتی ریٹنگ میں بہتری اور ملک میں مالیاتی اور میکرواکنامک استحکام اور پائیدار ترقی کے حصول کی کاوشوں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے پاکستان میں معاشی استحکام کے نتیجے میں ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری بالخصوص قطر سمیت دوست ممالک کے لیے سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع  پیدا ہونے کا ذکر کیا۔

دونوں وزرائے خزانہ نے پاکستان اور قطر کے مابین گہرے دوستانہ تعلقات مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی معاشی تعاون کو مزید فروغ دینے کا عزم کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پر تبادلہ خیال سرمایہ کاری کے استحکام اور اور قطر کے ممالک کے

پڑھیں:

پاکستان معاشی طور پر بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ اعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی بحران کے مشکل مرحلے سے نکل چکا ہے اور اب ملک ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے گڈ گورننس کو فروغ دیا جائے گا، کاروباری ماحول کو سہل بنایا جائے گا اور نوجوانوں کو فنی و پیشہ ورانہ تربیت دے کر قومی معیشت کا متحرک حصہ بنایا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی ہارون اختر، برطانیہ کی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی دی رائٹ آنرایبل بیرونیس چیپمین، اراکینِ پارلیمنٹ، کاروباری شخصیات اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے نمائندے بھی موجود تھے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کی یہ تقریب محض ایک پالیسی اقدام نہیں بلکہ ایک تاریخی موڑ کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ کاروباری طبقہ اور عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے ریگولیٹری اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے، سرمایہ کار، صنعت کار اور تاجر برادری پیچیدہ قوانین، غیر ضروری ضوابط اور طویل سرکاری طریقہ کار کے باعث شدید مشکلات کا شکار تھے، تاہم نیا ریگولیٹری فریم ورک ایک کوانٹم جمپ ثابت ہوگا، جس سے نہ صرف کاروباری برادری بلکہ عام شہریوں کے دیرینہ مسائل بھی حل ہوں گے۔

وزیرِ اعظم نے ماضی کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ملکی معیشت زبوں حالی کی تصویر بنی ہوئی تھی۔ پالیسی ریٹ نے معاشی سرگرمیوں کو مفلوج کر رکھا تھا، مہنگائی بے قابو تھی، کاروبار جمود کا شکار تھے اور بیرونی سرمایہ کاری تقریباً رک چکی تھی۔ ان کے بقول ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر کھڑا تھا، مگر حکومت نے مایوسی کے بجائے حوصلے، حکمت عملی اور ٹیم ورک کے ساتھ ان چیلنجز کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلسل محنت اور درست فیصلوں کے نتیجے میں آج الحمدللہ پاکستان معاشی بحران سے نکل آیا ہے۔ معاشی اشاریے نمایاں طور پر بہتر ہو چکے ہیں، غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، پشاور سے کراچی تک معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے اور عالمی ادارے بھی پاکستان کی مثبت پالیسیوں کے معترف ہیں، بہتر حکمت عملی کے باعث آئی ایم ایف کی جانب سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری بھی دی گئی ہے، جس سے آئندہ دنوں میں معاشی استحکام مزید مضبوط ہوگا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کو ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں روزگار کے قابل بنانے کے لیے فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، آسان کاروبار اسکیم سمیت مختلف پروگراموں کے ذریعے ہزاروں نوجوان فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس تربیت کے نتیجے میں نوجوانوں کو نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں گے، جس سے بیروزگاری میں کمی اور زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ادارہ جاتی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ تعلیم، زراعت، صنعت، صحت اور سماجی شعبے سمیت مختلف میدانوں میں اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، حکومت عوامی مسائل سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور دن رات محنت کر رہی ہے تاکہ ملک کو ترقی کی شاہراہ پر مزید تیزی سے آگے بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ ناگزیر ہے، اسی مقصد کے تحت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکہ اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون جاری ہے۔ وزیرِ اعظم کے مطابق حکومت کا ہدف پاکستان کو جلد ایک مضبوط معاشی قوت میں تبدیل کرنا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان معاشی طور پر بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ اعظم
  • وزیرخزانہ کا معاشی اصلاحات پرزور، این ایف سی پر جنوری تک پیش رفت کا اعلان
  • اصلاحات اور استحکام کے بعد پاکستان امریکا کے لیے اسٹریٹجک شراکت دار کے طور پر ابھرنے لگا
  •  ڈچ سفیر کی ملاقات: تعلقات کا فروغ کاروبار، سرمایہ کاری،  سیاحت کو نئی جہت دے گا: مریم نواز
  • وفاقی وزیر تجارت سے یمن کے سفیر کی ملاقات‘ دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • مریم نوازسے نیدرلینڈز کے سفیر کی ملاقات، تجارت وسرمایہ کاری پر تبادلہ خیال
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کی ملاقات
  • سعودی ولی عہد کی اریٹیریا کے صدر اور انتونیو گوتیریس سے ملاقاتیں
  • ترقی کا واحد راستہ، محنت اور معاشی استحکام
  • تمام زرعی ویلیو چینز میں سرمایہ کاری برآمدی استحکام کا باعث ہو گی، احسن اقبال