نئے سبسکرائبرز کی بھرمار، نیٹ فلکس کا فیس بڑھانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
معروف آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس نے ایک کروڑ 90 لاکھ سبسکرائبرز کے اضافے کے بعد متعدد ممالک میں اپنی سبسکرپشن فیس بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹ فلکس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکہ، کینیڈا، ارجنٹائن اور پرتگال میں نیٹ فلکس کی سبسکرپشن فیس بڑھا دی جائے گی۔دیگر ممالک میں بھی نیٹ فلکس کی سبسکرپشن فیس میں اضافہ سے متعلق سوال کے جواب میں انتظامیہ کے ترجمان نے کہا کہ ”فی الحال اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے“۔
رپورٹ کے مطابق نیٹ فلکس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ”ہم کبھی کبھار اپنے سبسکرائبرز سے کچھ زیادہ ادائیگی کرنے کے لیے کہتے ہیں تاکہ ہم نیٹ فلکس کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے مزید سرمایہ کاری کر سکیں“۔سال 2024 کے اختتام تک نیٹ فلکس کے مجموعی سبسکرائبر کی تعداد 30 کروڑ تک پہنچ چکی تھی، کمپنی کو نومبر، دسمبر تک سبسکرائبرز کی تعداد میں 90، 95 لاکھ تک اضافے کی توقع تھی لیکن توقع کے برعکس سال 2024 کے اختتام یہ تعداد ایک کروڑ 90 لاکھ سبسکرائبرز تک جا پہنچی۔
واضح رہے کہ پاکستان دُنیا کے اُن ممالک میں شامل ہے جہاں نیٹ فلکس کے سبسکرپشن پیکجز سب سے سستے ہیں۔پاکستان میں نیٹ فلکس کے بیسک پیکج کی ماہانہ سبسکرپشن فیس 450 روپے، اسٹینڈرڈ پیکج کی ماہانہ سبسکرپشن فیس 800 روپے جبکہ پریمیئم پیکج کی ماہانہ سبسکرپشن فیس 1100 روپے ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سبسکرپشن فیس
پڑھیں:
پاکستان کو درپیش ویزہ مسائل کی بڑی وجہ فقیروں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے،خواجہ آصف
پاکستان کو درپیش ویزہ مسائل کی بڑی وجہ فقیروں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے،خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (آئی پی ایس) وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش ویزہ مسائل کی ایک بڑی وجہ ملک میں فقیروں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ”پاکستان میں دو کروڑ سے زائد مانگنے والے فقیر موجود ہیں، جن میں سے کئی بیرون ملک جا کر بھی بھیک مانگتے ہیں۔“ خواجہ آصف نے مزید بتایا کہ ”سیالکوٹ میں دو بارفقیروں کے خلاف کارروائی کی گئی، لیکن اس کے باوجود ان کی بھرمار برقرار ہے۔“
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ”سعودی عرب میں اس وقت چھ ہزار کے قریب افراد وزٹ ویزے پر جا کر بھیک مانگ رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں دوسرے ممالک ہمیں سہولیات کیسے فراہم کر سکتے ہیں؟“
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھیک مانگنے والوں کا مسئلہ نہ صرف معاشرتی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے، جس پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔