پاراچنار کے لیے 61 گاڑیوں پر مشتمل سامان کا قافلہ بخیریت کرم پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ڈی پی او ہنگو محمد خالد کے مطابق ٹوٹل 61 گاڑیوں کا قافلہ کرم کے اندر داخل ہو گیا ہے، آر پی او کوہاٹ عباس مجید اور کمشنر کوہاٹ خود قافلے کی نگرانی کررہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار کے لیے جانے والا 61 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ بگن کو پار کرتے ہوئے کرم ایجنسی پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق 61 گاڑیوں پر مشتمل سامانِ رسد کا قافلہ پارا چنار کے لیے آج دوپہر ایک بجے روانہ ہوا جو 16 جنوری کو ہوئے حملے کے مقام بگن کو کراس کر کے کرم کے اندر داخل ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق قافلے میں آٹا، چینی، پھل، سبزیاں اور ادویات پر مشتمل سامان شامل تھا، قافلے کی حفاظت پولیس اور ضلعی انتظامیہ کر رہی تھی جبکہ سیکیورٹی فورسز بھی معاونت کے لیے موجود تھیں۔ ڈی پی او ہنگو محمد خالد کے مطابق ٹوٹل 61 گاڑیوں کا قافلہ کرم کے اندر داخل ہو گیا ہے، آر پی او کوہاٹ عباس مجید اور کمشنر کوہاٹ خود قافلے کی نگرانی کررہے تھے، قافلے میں مال بردار گاڑیوں سمیت ادویات اور اشیائے ضرورت کی گاڑی بھی شامل کیے گئے ہیں۔ کرم قافلے کیلئے بہترین سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق قافلے کی کا قافلہ کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔