پی ایف یو جے نے نئے پیکا ترمیمی بل کو دھوکا قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) 2016 میں ترامیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کی جانب سے "دھوکا" قرار دے دیا۔
پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور سیکریٹری جنرل ارشد انصاری نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کو غیر ضروری اور آئین کی روح کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ ترامیم میڈیا، سوشل میڈیا اور صحافتی برادری کو دبانے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
پی ایف یو جے نے بیان میں کہا کہ قیادت نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے اسٹیک ہولڈرز، بشمول پی ایف یو جے، سے مسودہ شیئر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
بیان میں ترامیم کو پوری میڈیا انڈسٹری سے دھوکا قرار دیا گیا اور دعویٰ کیا کہ یہ کسی کے کہنے پر کیا گیا ہے اور کہا کہ آزادی صحافت اور اظہار رائے کے آئینی حق کو ہر قیمت پر محفوظ رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایف یو جے
پڑھیں:
بھارت میں متنازع وقف ترمیمی بل کیخلاف علما و مشائخ کا احتجاج
بھارت میں متنازع وقف بل کے خلاف علما و مشائخ کا احتجاج جاری ہے۔
احتجاج جمیعت علما کی قیادت میں بھارتی ریاست کرناٹک میں منعقد ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وقف مسلمانوں کا حق ہے، فاشسٹ طاقتوں کو چھیننے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے، ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔
مظاہرین نے کہا کہ احتجاج کسی مذہب یا پارٹی کے خلاف نہیں، آئینی دفاع کے لیے ہے، مظاہرین
کی آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔
وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی مذموم سازش کی جا رہی ہے۔
بی جے پی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت اور املاک کو مٹانے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا علما و مشائخ مودی سرکار وقف بل