پی ٹی آئی کے مطالبات پر قانونی پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے، اعجاز الحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد: مسلم لیگ (ضیا) کے سربراہ و رکن مذاکراتی کمیٹی اعجاز الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات پر قانونی پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات ہونا خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ چارٹرآف ڈیمانڈ پرقانونی پہلوؤں پرغورجاری ہے، پی ٹی آئی چارٹرآف ڈیمانڈ کا جواب تیارکیا جا رہا ہے، جب مذاکرات ہوتے ہیں تو کوئی ڈیڈلائن نہیں دی جاتی ہے ، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی بیٹھےگی توبات چیت ہوگی۔
رکن حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ جوکیسز زیرسماعت ہیں ان پرکمیشن بن سکتا ہے یا نہیں، اس حوالےسےچیزوں پرغورکیا جارہا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں اعجاز الحق کا مزید کہنا تھا کہ اعجازالحق صدرڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹ آجائےتوانہیں گارنٹربننےکا کہیں گے، ماضی میں سعودی عرب،سابق امریکی وزیرخارجہ گارنٹر رہے ہیں، مذاکراتی کمیٹی میں ہرشخص چاہتا ہےمذاکرات آگےبڑھیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان مہاجرین کو عزت سے ان کے ملک بھیجا جارہا ہے، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دورۂ افغانستان میں واضح کیا ہے کہ افغان مہاجرین کو عزت و احترام سے ان کے ملک بھیجا جارہا ہے۔
افغان عبوری قیادت سے ملاقات کے بعد میڈيا بریفنگ میں اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ملکوں کو مل کر خطے کی ترقی، بہتری اور امن و امان کےلیے کام کرنا ہے، کسی ملک کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
پاکستان اور افغانستان کا روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہپاکستان اور افغانستان نے روابط برقرار رکھنے اور...
افغان عبوری وزیراعظم سے ملاقات میں سیکیورٹی اور باہمی تجارت پر بات کی گئی، اسحاق ڈار نے سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ امور کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان نے روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، کابل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی افغان عبوری قیادت سے ملاقات ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ملکوں کو مل کر خطے کی ترقی، بہتری اور امن و امان کے لیے کام کرنا ہے، کسی ملک کی سر زمین دہشت گردی کےلیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی کو دورۂ پاکستان کی بھی دعوت دی ہے۔
اس سے پہلے افغان عبوری وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات میں سیکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون اور عوامی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔