مشال یوسفزئی کو وکالت نامہ جمع کرانا مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مشال یوسفزئی کو راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے سلسلے میں وکالت نامہ جمع کرانا مہنگا پڑگیا۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی ترجمان مشعال یوسف زئی یا مسرت جمشید چیمہ؟ پی ٹی آئی میں نیا تنازع
سماعت کے دوران پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے بتایا کہ مشال یوسفزئی نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکالت نامہ جمع کرایا ہے۔
وکالت نامے پر اعتراض کرتے ہوئے ظہیر شاہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا بار کی جانب سے مشال یوسفزئی کا لائسنس معطل کیا گیا ہے تو اس صورت میں وہ وکالت نامہ کیسے دستخط کراسکتی ہیں؟
ظہیر شاہ نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ مشال یوسفزئی کی جانب سے جعلسازی کیے جانے پر عدالت تادیبی کاروائی کرے۔
مشال یوسفزئی کو شو کاز جاریانسداد دہشتگردی عدالت نے لائسنس منسوخی کے باوجود وکالت نامہ جمع کرانے پر مشال یوسفزئی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
مزید پڑھیے: بشریٰ بی بی نے ہر صورت ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیوں کیا؟ ترجمان مشعال یوسف زئی نے سب بتادیا
عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشال یوسفزئی لائسنس منسوخی کی تردید نہیں کرسکیں اور بادی النظر میں یہ پروفیشنل مس کنڈکٹ ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے مزید کہا کہ مشال یوسفزئی آئندہ سماعت پر شوکاز نوٹس کا تحریری جواب عدالت میں جمع کرائیں اور بتائیں کہ ان کی لائسنس منسوخی کے لیے بار کونسل کو کیوں نہ لکھا جائے اور ان کے خلاف فوجداری کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی واقعات سانحہ 9 مئی مشال یوسفزئی مشال یوسفزئی کا وکالت نامہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 9 مئی واقعات مشال یوسفزئی مشال یوسفزئی کو کہ مشال یوسفزئی وکالت نامہ جمع عدالت نے
پڑھیں:
رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر اور پوڈکاسٹر رنویر الہ آبادیا المعروف "بیئر بائسیپس" کے خلاف جاری تحقیقات کے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت 28 اپریل کو کی جائے گی۔
رنویر الہ آبادیا پر ان کے یوٹیوب شو "انڈیا از گاٹ لیٹنٹ" میں والدین اور جنسی موضوعات سے متعلق نازیبا تبصروں کے باعث متعدد ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان کیسز کے بعد 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور ان کا پاسپورٹ تھانے سائبر پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سریاکانت اور جسٹس این کوتیسور سنگھ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے واضح کیا ہے کہ چونکہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اب عدالت رنویر کی درخواست پر باقاعدہ غور کرے گی۔
یاد رہے کہ 3 مارچ کو عدالت نے رنویر کو ان کا پوڈکاسٹ "دی رنویر شو" دوبارہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی تھی اس شرط کے ساتھ کہ وہ اخلاقیات اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسا مواد تخلیق کریں جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے موزوں ہو۔
رنویر الہ آبادیا کے علاوہ اس کیس میں کامیڈین سمیہ رائنا، آشش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا کے نام بھی شامل ہیں، جن پر اسی شو سے متعلق مواد کے باعث قانونی کارروائی جاری ہے۔