پشاور: اساتذہ کے پختونخوا حکومت کیساتھ مذاکرات ناکام، احتجاج شدت اختیار کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت اور اساتذہ کے درمیان جاری مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔ صدر وزیر زادہ کا کہنا ہے کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ کی وجہ سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتی۔
وزیر زادہ نے اعلان کیا ہے کہ کل سے پورے صوبے میں اسکول، کالجز اور اسپتالوں کی تالہ بندی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور پینشن کی بحالی کے لیے ہم ہر حد تک جائیں گے۔
اساتذہ نے خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے، لیکن انہوں نے اعلان کیا ہے کہ کل صبح 11 بجے دوبارہ اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
وزیر زادہ کا کہنا تھا کہ پینشن کی بحالی ہمارا بنیادی حق ہے اور ہم اس کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کے پی حکومت کا صحت کارڈ میں تین بڑی بیماریوں کا علاج شامل کرنے کا فیصلہ
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے گردے، جگر اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کا علاج صحت کارڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشیر اطلاعات بیریسٹر سیف کا کہنا ہے صوبائی حکومت ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز مفت فراہم کرے گی۔
بیریسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین کے وژن کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے ایک اور انقلابی قدم اٹھایا ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ کی زیرِ صدارت اجلاس میں ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ گردے، جگر اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کا خرچ حکومت برداشت کرے گی جبکہ کوکلئیر امپلانٹ کا خرچ بھی حکومت اٹھائے گی۔
منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو بھی جلد صحت کارڈ میں شامل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ نے محکمہ صحت کو ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔ علاج، تحقیق اور صنعتی مقاصد کے لیے کینابیس پلانٹ کے استعمال سے متعلق قواعد کی منظوری بھی دی گئی ہے۔