ویرات کوہلی کا فوجی کیساتھ سیلفی سے انکار، بھارتی سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
بھارتی بلے باز ویرات کوہلی مبینہ طور پر سیلفی کے لیے انتظار کرتے بھارتی فوجی اہلکار کو نظر انداز کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کڑی تنقید کے زد میں آگئے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے مطابق ممبئی میں گاڑی سے اتر کر جب ویرات کوہلی جارہے تھے تو ایک فوجی اہلکار فون لے کر بلے باز کے پاس آیا جس کو انہوں نے نظر انداز کر دیا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ویرات پر جان بوجھ کر فوجی کے ساتھ سیلفی سے لینے سے انکار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے رویے پر شدید تنقید کی۔
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ سچن ٹینڈولکر کے 24 سالہ کیریئر میں کبھی ان کو ایسا کرتے نہیں دیکھا۔ نہ ہی ڈراوڈ، لکشمن یا گنگولی کو۔
ایک او ر صارف نے کہا کہ ایسے کرکٹر یا کھلاڑی ان کے رول ماڈل نہیں ہوسکتے۔
واضح رہے رپورٹس کے مطابق ویرات کوہلی اور ان کی اہلیہ حال ہی میں علی باغ میں قائم اپنے وِلا میں شفٹ ہوئے ہیں۔
اس ہی دوران دونوں کو گیٹ وے آف انڈیا پر علی باغ کے لیے جاتی فیری پر بھی سوار دیکھا گیا تھا۔ مداحوں میں یہ قیاس آرئیاں چل رہی ہیں کہ ویرات اور انوشکا مستقل طور پر اپنے علی باغ کے گھر میں منتقل ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویرات کوہلی
پڑھیں:
افغانستان کا ایران میں ہونے والے خصوصی علاقائی اجلاس میں شرکت سے انکار
کابل (ویب ڈیسک) طالبان حکومت نے باضابطہ دعوت موصول ہونے کے باوجود ایران میں افغانستان سے متعلق ہونے والے علاقائی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایران کی میزبانی میں ہونے والے اس اجلاس میں پاکستان، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان، چین اور روس کے خصوصی نمائندوں کی شرکت متوقع ہے۔
افغان وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد تکل نے ’’پژواک افغان نیوز‘‘ کو بتایا کہ اسلامی امارت کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ہونے والے علاقائی اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا، تاہم افغانستان اس اجلاس میں شریک نہیں ہو گا۔
انہوں نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پہلے ہی مختلف علاقائی تنظیموں، فورمز اور دوطرفہ میکانزمز کے ذریعے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ مسلسل اور فعال روابط رکھتا ہے، جن کے نتیجے میں علاقائی افہام و تفہیم اور تعاون کے فروغ میں نمایاں عملی پیش رفت حاصل کی گئی ہے۔
افغان وزارت خارجہ کا مؤقف ہے کہ خطے میں تعاون اور باہمی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے نئے فورمز کی بجائے موجودہ علاقائی نظام اور ڈھانچوں کو مزید مضبوط کیا جانا چاہئے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اعلان کیا تھا کہ ایران آئندہ ہفتے افغانستان سے متعلق ایک علاقائی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں افغانستان کے تمام پڑوسی ممالک کے خصوصی نمائندے شریک ہوں گے۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ اسلامی امارت خطے میں باہمی اعتماد، رابطوں اور تعاون کی حامی ہے، لیکن ان مقاصد کے لیے پہلے سے موجود علاقائی پلیٹ فارمز کو ہی مؤثر اور موزوں سمجھتی ہے۔
افغان حکومت کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ افغان طالبان حکومت کو اپنے بین الاقوامی فرائض اور وعدے پورے کرنے اور اپنی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد عناصر پر قابو پانے کے لیے آمادہ کرے۔
پاکستان اور افغانستان کے مابین رواں برس اکتوبر میں سرحدی جھڑپوں کے بعد سے تناؤ کی کیفیت ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلے دوحہ اور اس کے بعد استنبول میں مذاکرات کے بعد اگرچہ قطر اور ترکی کی ثالثی سے جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے اور سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے دوطرفہ تجارت رکی ہوئی ہے۔