سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی کشمیر کاز سے وابستگی غیرمتزلزل ،میرا دل گواہی دیتا ہے مقبوضہ کشمیر ضرور آزاد ہوگا، وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی کشمیر کاز سے وابستگی غیرمتزلزل ،میرا دل گواہی دیتا ہے مقبوضہ کشمیر ضرور آزاد ہوگا، وزیر اعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز
مظفر آباد (آئی پی ایس )وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یقین دلاتا ہوں کہ افواج پاکستان کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی کشمیر کاز سے وابستگی غیرمتزلزل ہے۔
آزاد کشمیر میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خوشی کا مقام ہے کہ آزاد کشمیر میں دانش اسکولوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، یہ وہ اسکول ہیں، جس کی بنیاد میرے قائد میاں نواز شریف کی سربراہی میں ہم نے پنجاب میں رکھی، ان دور افتادہ علاقوں کیلئے، ان ماں کے بیٹوں اور کے لیے جو انتہائی ذہین ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایسے والدین کے پاس وہ مالی وسائل نہیں تھے جس سے وہ اپنے بچوں کو پڑھا لکھا کر پاکستان کے عظیم معمار بنا سکتے، اور اگر یہ دانش اسکول معرض وجود میں نہ آتے تو وہ انتہائی قابل بچے اور بچیاں اپنے دور افتادہ دیہات کی گلیوں اور محلوں کی دھول میں گم ہو جاتے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اللہ تعالی نے موقع دیا، آج وہ بچے انجینئرز اور ڈاکٹرز بن گئے ہیں۔
شہباز شریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو ہمارے مائیں، بزرگ، نوجوان جو آزدای کی جنگ لڑ رہے ہیں، اور کشمیر کی وادی ان کے خون سے سرخ ہو گئی ہے، وہ بھی آج بہت خوش ہوں گے ہمارے بچے، بیٹے اور بیٹیاں آزاد کشمیر میں علم و دانش کے گہوارے میں تعلیم حاصل کریں گے اور عظیم کشمیری اور پاکستانی بنیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ایچی سن جیسے کالجز میں امرا کے بچوں کے علاوہ غریب کا بچہ داخلہ نہیں لے سکتا، اس سے بھی بہتر دانش اسکولوں میں یتیم بچے، غریب ماں باپ کے بچے اعلی ترین تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یہی وہ نقطہ ہے جس کو اگر ہم پا جائیں تو تعلیم کا انقلاب آجائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر کے وہ علاقے جہاں پر ایسی تعلیم و تربیت کی درسگاہیں موجود نہیں ہیں، وہاں پر حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کا جال بچھا دیا جائے گا، بچیوں کے لیے مکمل طور پر الگ سینٹر ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ دانش اسکول ان بچوں اور بچیوں کے لیے ہوگا، جن کے والدین اعلی تعلیم کے وسائل مہیا نہیں کرسکتے یا خدانخواستہ جن کے والد یا والدہ اس دنیا سے کوچ کر گئے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں نے ہدایت کی ہے کہ ایک سال میں یہاں دانش اسکول چل جائے، یہ اربوں روپے کے منصوبے ہیں، 100 فیصد اخراجات وفاق برداشت کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں پر جو ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، بھارت کی فوجیں وہاں جس طرح قابض ہیں، وہاں کے بھائیوں اور بہنوں کی پاکستان نے ہمیشہ سفارتی، اخلاقی ان کو مدد کی ہے، خود آنجہانی نہرو نے کہا تھا کہ کشمیریوں کو ان کا حق دلوائیں گے، ان کا وعدہ ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ افواج پاکستان کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی اس حوالے سے کمٹمنٹ ہے، اس کی کوئی مثال نہیں ہے، ان کی کشمیر کاز سے وابستگی غیرمتزلزل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا دل گواہی دیتا ہے کہ ایک دن کشمیر ضرور آزاد ہوگا، اور وہ آزادی کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں گے، ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے معاشی چیلنجز میں آہستہ آہستہ بہتری آرہی ہے، حکومت دن رات ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے، سرمایہ کار کے لیے قرضے کی لاگت میں کمی آئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک نے اگلے 10 برس میں 20 ارب ڈالر مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، پاکستان خوشحالی اور ترقی کے سفر کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، یہ اس لیے ممکن ہوا کہ اتحاد، اتفاق اور یکسوئی ہے، ہم نے پاکستان کی تمام مشکلات کو بڑی دلیری، حکمت سے حل کیا اور کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہوگا، مصطفیٰ کمال
نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیرِ صحت نے کہا کہ جب سے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بنا ہوں کابینہ میں نہروں کے معاملے کا کوئی ایجنڈا نہیں آیا، پی پی حکومت کا حصہ ہے، ان کے پاس تمام فورمز ہیں، اپنے ایشوز پر بات کر سکتے ہیں، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ سندھ کے پانی کو کم نہیں کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کینال کا معاملہ اعلیٰ قیادت کے علم کے بغیر شروع ہوا ہو، کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کم ہو، جب سے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بنا ہوں کابینہ میں نہروں کے معاملے کا کوئی ایجنڈا نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی حکومت کا حصہ ہے، ان کے پاس تمام فورمز ہیں، اپنے ایشوز پر بات کر سکتے ہیں، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ سندھ کے پانی کو کم نہیں کیا جائے۔
پولیو مہم سے متعلق بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پچھلی انسدادِ پولیو مہم میں 44 ہزار والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے، 44 ہزار میں سے 34 ہزار انکاری والدین کراچی کے تھے، جن کی اکثریت کا تعلق ضلع ایسٹ سے تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار پولیو ویکسین پر انکاری والدین کو قائل کیا جائے گا، افغانستان میں قندھار کے علاوہ انسدادِ پولیو ڈرائیو چل رہی ہے، ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کراچی کے ہر ضلع میں موجود ہے۔ مصطفیٰ کمال نے یہ بھی بتایا کہ پولیو ویکسین کی خریداری یونیسف کرتا ہے۔