WE News:
2025-12-13@23:07:58 GMT

غزہ میں ملبے کے نیچے 10 ہزار لاشیں موجود ہونے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

غزہ میں ملبے کے نیچے 10 ہزار لاشیں موجود ہونے کا انکشاف

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ حماس اسرائیل جنگ کے بعد عمارتوں کے ملبے تلے 10 ہزار سے زائد لاشیں موجود ہوسکتی ہیں۔

غزہ میں 15 مہینوں تک جاری رہنے والی جنگ میں 47 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، تاہم شدید بمباری کی وجہ سے عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہزاروں لاشوں کو جنگ کے دوران نہیں نکالا جاسکا۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں 60 فیصد عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور ان کی بحالی 2040 سے پہلے ممکن نہیں۔ اس جنگ نے اب تک 20 لاکھ کے قریب فلسطینیوں کو بے گھر کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:جنگ بندی سے صرف چند منٹ پہلے، غزہ کا گھرانہ اپنے پیاروں سے محروم ہوگیا

غزہ میں اتوار کے روز ہونے والی جنگ بندی کے بعد علاقے میں امدادی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں، ایسے میں ایک بڑا چیلنج ان ہزاروں لاشوں کی صورت میں موجود ہے جن کی اب تک تدفین نہیں ہوسکی۔

الجزیرہ کے مطابق گزشتہ 2 دنوں میں 120 لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے نکالی جاچکی ہیں تاہم ان میں سے کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔

جنگ بندی کے بعد مہاجر کیمپوں سے رہائشی علاقوں کی طرف لوٹتے ہی فلسطینیوں نے امدادی تنظیموں کے ہمراہ اپنے عزیزوں کی لاشوں کی تلاش شروع کردی ہے مگر مشینری کی کمی اور وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کی وجہ سے اس عمل میں انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ceasefire dead body Gaza جنگ بندی غزہ.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط کا انکشاف

امریکی سیکیورٹی اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا میں مقیم تقریباً 2 ہزار افغان شہریوں کے مختلف دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط سامنے آئے ہیں، جس کے بعد امریکی سیاسی اور سیکیورٹی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کے ڈائریکٹر جو کینٹ نے کانگریس کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2021 کے بعد افغانستان سے امریکہ منتقل کیے گئے تقریباً 88 ہزار افغان شہریوں میں سے قریباً 2 ہزار افراد کو سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر نشان زد کیا گیا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق ان افراد کے بارے میں معلومات محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی اور ایف بی آئی کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں، جبکہ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعض کیسز میں ممکنہ عسکری یا شدت پسند گروہوں سے تعلق کے شواہد سامنے آئے ہیں، تاہم ہر کیس کا الگ الگ جائزہ لیا جا رہا ہے۔

امریکی عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ تاحال ان افراد کے خلاف کسی بڑے پیمانے پر گرفتاری یا قانونی کارروائی کا اعلان نہیں کیا گیا، لیکن سیکیورٹی سکریننگ کے نظام پر سوالات ضرور اٹھے ہیں۔ اس انکشاف کے بعد امریکی کانگریس میں افغان مہاجرین کی جانچ پڑتال کے طریقہ کار کو مزید سخت کرنے پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اس معاملے نے امیگریشن پالیسی، قومی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے اقدامات پر نئی بحث کو جنم دیا ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ عوام کی سلامتی اولین ترجیح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں موجود 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف
  • کراچی: بریک فیل ہونے پر چلتی بس سے چھلانگ لگانے والی خاتون جاں بحق
  • امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد گروہوں سے تعلقات کا انکشاف
  • امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط کا انکشاف
  • امریکا میں 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف
  • گلگت، نیٹکو میں ہونے والی کرپشن کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ
  • نیپال میں ’جن زی‘ کے احتجاج نے معیشت کی چولیں ہلا دیں، 586 ملین ڈالرز کا نقصان
  • ایئر پورٹ چھوٹا گیٹ کے قریب تیز رفتار نامعلوم گاڑی خاتون کو کچلتے ہوئے فرار ہوگئی
  • افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ ہے:عاصم افتخار  
  • افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار