غزہ کی تمام جامعات اور اسکول تباہ ہوچکے ہیں: ڈاکٹر سالم صباح
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
فوٹو بشکریہ رپورٹر
فلسطینی یونیورسٹی غزہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر سالم صباح نے کہا ہے کہ غزہ کی تمام جامعات اور اسکول تباہ ہوچکے ہیں۔
انہوں نے یہ بات منگل کو اسلامی ممالک کی تنظیم، تنظیمِ تعاون اسلامی (او آئی سی) کے ذیلی ادارے اسٹینڈنگ کمیٹی فار سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل کوآپریشن (کامسٹیک) کے تحت کنسورشین آف ایکسیلنس کا سالانہ اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔
پروفیسر ڈاکٹر سالم صباح کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 14 ہزار بچوں شہید کیے جبکہ ہزاروں زخمی ہیں، غزہ میں زندگی بہت مشکل ہو چکی ہے اور تعلیم ختم ہو چکی ہے۔
اسلامی ممالک کی تنظیم، تنظیمِ تعاون اسلامی (او آئی سی) کے ذیلی ادارے اسٹینڈنگ کمیٹی فار سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل کوآپریشن ( کامسٹیک) کے تحت کنسورشین آف ایکسیلنس کا 2 روزہ سالانہ اجلاس اسلام آباد میں شروع ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 10 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔
کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ فلسطینی طلباء کے لیے 5000 اسکالر شپ دی گئی ہیں جنہیں مزید بڑھایا جائے۔
اس موقع پر قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز نے شرکاء سے کہا کہ وہ اپنی جامعات میں مظلوم فلسطینی طلباء کے لیے زیادہ سے زیادہ اسکالر شپ کے مواقع فراہم کریں۔
جس وقت فلسطینی پروفیسر کو خطاب کی دعوت دی گئی تو ہال کے شرکاء نے کھڑے ہو کر تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
غزہ کی پٹی میں محکمہ شہری دفاع کے مطابق آج منگل کو علی الصبح اسرائیل نے پٹی کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں کم از کم سات افراد جاں بحق ہو گئے۔
شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو مزید بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے علاوہ بیت لاہیا، بیت حانون اور خان یونس کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔
ترجمان کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مشرقی حصے اور رفح میں دس سے زیادہ گھروں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیا میں فضائی حملے کے نتیجے میں بلدیہ کے زیر انتظام بلڈوزر اور دیگر ساز و سامان جل کر تباہ ہو گیا۔
اسی طرح غزہ شہر میں الدرج، الشجاعیہ اور التفاح کے علاقوں پر اسرائیلی توپوں نے گولہ باری کی۔
یاد رہے کہ دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے بعد گذشتہ ماہ 18 مارچ کو اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر دوبارہ سے حملے شروع کر دیے۔ اسرائیل کا موقف ہے کہ غزہ کی پٹی میں یرغمال قیدیوں کی رہائی یقینی بنانے کے لیے فوجی دباؤ ضروری ہے۔
اسرائیلی حملوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ کی پٹی میں کم از کم 1827 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس طرح اکتوبر 2023 میں جنگ چھڑنے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد کم از کم 51,201 تک پہنچ چکی ہے۔ یہ بات غزہ میں وزارت صحت کی طرف سے جاری اعداد و شمار میں بتائی گئی۔
Post Views: 1