190 ملین پاؤنڈ کیس کا عمران خان پر کوئی اثر نہیں: شیخ رشید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
شیخ رشید— فائل فوٹو
سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا بانیٔ پی ٹی آئی پر کوئی اثر نہیں۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حساس مسائل پر بات نہیں کرنا چاہتا، جوڈیشل کمیشن نہیں مانیں گے تو مذاکرات کی کوئی حیثیت نہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ شہادتوں پر جوڈیشل کمیشن نہ بنے تو حل نہیں نکلے گا، میرے ساتھ کسی سیاسی جماعت کا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
آئندہ الیکشن سے پہلے کیس کا فیصلہ کر دیں گے: آئینی بینچتحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ شارک مچھلیوں نے کاٹ کاٹ کر انٹرنیٹ کیبل کا ستیاناس کردیا ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اوور سیز پاکستانیز کے حق کے ووٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر درخواست گزار شیخ رشید اپنے وکلاء کے ہمراہ آئینی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔
درخواست گزار شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس میں سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آج وقت کم ہے اس کیس کو جلد سن لیں گے، ابھی تو انتخابات ہو بھی نہیں رہے، آئندہ الیکشن سے پہلے اس کیس کا فیصلہ کر دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، آئینی عہدوں پر رہتے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ کا کہنا تھا کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قائد محمد نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔