حکومت نے اہم قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ویب ڈیسک:حکومت نے اہم قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 24 جنوری کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہبا شریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی ایڈوائس صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھجوا دی۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق ایڈوائس جمعے کی صبح 10 بجے مشترکہ اجلاس بلانے کی بھجوائی گئی ہے۔ مشترکہ اجلاس میں متعدد قوانین منظور کیے جائیں گے۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ قوانین دونوں ایوانوں سے منظور نہ ہونے کے باعث مشترکہ اجلاس سے منظور کرائے جائیں گے ۔
ایک مقدمہ سننے سے اتنی پریشانی ہو گئی بنچ سے کیس ہی منتقل کر دیا گیا؟ سپریم کورٹ
ذرائع کے مطابق حکومت نے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کو اسلام آباد میں موجود رہنے کی ہدایت بھی کر دی ہے اور کہا ہے کہ تمام اراکین مشترکہ اجلاس کے موقع پر ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آئی ایم ایف مطالبے پر سرکاری ملازمین کے اثاثے پبلک کرنے سے متعلق قانون سازی کرچکے ،وزیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-8-5
لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کے اثاثے پبلک کرنے سے متعلق قانون سازی کر چکے، آئی ایم ایف نے سرکاری ملازمین کے اثاثے سامنے لانے کا کہا ہے، یہ اضافی شرط نہیں عملی اقدام ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سول سرونٹس اور تمام پارلیمنٹرینز کے اثاثے 31 دسمبر کو ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے سرکاری ملازمین کے اثاثے سامنے لانے کا کہا ہے، اس حوالے سے قانون سازی کر چکے ہیں، یہ اضافی شرط نہیں عملی اقدام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نوکریاں پیدا کرنا حکومت کا کام نہیں، یہ کام پرائیویٹ سیکٹر کا ہے، اسٹارٹ اپس اور نوجوان کاروباری افراد کے لیے سازگارماحول حکومت کی ترجیح ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو ملک کو لیڈ کرنا ہوگا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل معیشت اور ای کامرس سے کاروباری سرگرمیوں میں وسعت آئی، ٹیکس نیٹ میں توسیع، ٹیکس دہندگان کو سہولت دینے کا اعتماد بڑھا، خود کار نظام سے ٹیکس وصولی میں شفافیت اور اعتماد میں اضافہ خوش آئند ہے، وزیراعظم کی معاشی ٹیم کی محنت اور کاوشوں کی بدولت بدعنوانی میں نمایاں حد تک کمی آئی، ملک میں مہنگائی کی شرح ابھی قابو میں ہے۔سینیٹر محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ڈیجیٹل اکانومی کی طرف جانا ہے، ہم نے جو کرپٹو ایکسچینجز کو لائسنس دینے کا معاہدہ کیا ہے اس سے مزید بہتری آئے گی، ڈھائی کروڑ سے زائد پاکستانی کرپٹو کے کاروبار میں شامل ہیں، اکثریت نوجوانوں کی ہے، ملک چلے گا، معیشت چلے گی اور ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔