ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا ہے کہ آپریشن تھیٹرز اینیمل ہاسپٹلز لیبارٹریز فیلڈ میں کام کرنے والے ماہرین ٹیکنیشنز مویشی مالکان اور فارم ورکرز کو انسانوں اور جانوروں سے مختلف بیماریوں سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات اور تربیت لازمی ہے، غیر احتیاط کے باعث بیماریاں منتقل ہونے سے کئی جانی نقصان کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی کی اینیمل ہسبنڈری اینڈ وٹرینری سائنسز کی زیرمیزبانی اور ہیلتھ سیکورٹی پارٹنرز (ایچ ایس پی) امریکا اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) اسلام آباد کے تعاون سے 2 روزہ حیاتیاتی خطرات کے پیش نظر تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی ترنیب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وائس چانسلر نے کہا ورکشاپ میں حاصل کردہ علم کو عملی طور پر اپنانا لیبارٹریز اور کیٹل فارمز میں حفاظت اور بایو سیکورٹی کے لیے بے حد اہم ہے، جبکہ بایو سیفٹی کے اُصولوں پر عمل درآمد عوامی صحت اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔ ورکشاپ کے منتظم پروفیسر ڈاکٹر شاہد حسین ابڑو نے کہاکہ اس ورکشاپ کا مقصد ویٹرنری لیبارٹریز میں بایو سیفٹی اور بایو سیکورٹی کے عملی علم کو فروغ دینا تھاجس میں پاکستان کے مختلف اداروں سے آئے ہوئے فیکلٹی ممبران محققین اور پوسٹ گریجویٹ طلباء نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی وزیر نے کہا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے، اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کینال منصوبوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کا معاملہ سندھ اور پنجاب دونوں کے لیے نہایت اہم ہے اور بارہا نشاندہی کے باوجود اس مسئلے پر مناسب توجہ نہیں دی جا رہی۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ کینالوں کے بننے سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، جب پانی کی قلت پہلے ہی ہے تو کیسے مزید کینالیں بنائی جا سکتی ہیں؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس وقت سندھ اور پنجاب میں پانی کی شدید قلت ہے اور موجودہ پانی سے بھی اس سال فصل ممکن نہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ سندھ کے عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ کینال منصوبے کو صرف جلسوں کے ذریعے نہیں بلکہ اسمبلی کے اندر بھی روکا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو ہمارے خلاف بات کرتے ہیں، ان کے پاس خود کوئی آئینی یا سیاسی فورم موجود نہیں۔ انہوں نے عمرکوٹ کے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں ؛6 خوارج جہنم واصل
  • قومی انسداد پولیو مہم شروع، ساڑھے 4 کروڑ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف
  • لاہور؛ گاڑی کھڑی کرنے پر جھگڑا، دو افراد زخمی، فائرنگ کی ویڈیوز سامنے آگئی
  • سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال، او پی ڈیز بند، پولیو ورکرز کا بھی احتجاج
  • پنجاب میں موٹر سائیکلوں کے لیے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • انتہا پسندی کے خلاف نوجوانوں کی مؤثر حکمت عملی، جامعہ کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد
  • شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • کراچی میں ‘ایشیا کی سب سے بڑی’ مویشی منڈی کا افتتاح