Express News:
2025-04-22@07:39:12 GMT

’’صوبے بنانے کیلیے عوام کی غیر معمولی حمایت کی ضرورت‘‘

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے دما دم مست قلندر کرنا چاہا تو وہ کر لیں گے میں یہ آپ کو بتا رہا ہوں آپ ان کو اکساتے رہتے ہیں پھر جب وہ کر گزرتے ہیں تو پھر آپ کہتے ہیں کہ پتہ نہیں کیا ہو گیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لوگوں کا پی ٹی آئی سے سب بڑا شکوہ تھا کہ یہ سیاسی جماعت نہیں ہے یہ پولیٹیکل مووز نہیں کرتے اب وہ پولیٹیکل مووز کر رہے ہیں تو برے لگ رہے ہیں کہ یہ الائنس کیوں بنانے جا رہے ہیں۔ 

باقی رہی مذاکرات کی بات تو گورنمنٹ کا بس چلے تو مذاکرات آج ہی ختم کر دے۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ اس وقت کی جو صورتحال ہے اس میں اسٹیبلشمنٹ کیا چاہتی ہے؟ حکومت کیا چاہتی ہے؟ اپوزیشن کیا چاہتی ہے؟ کچھ لوگوں جن میں (ن) لیگ شامل نہیں ہے کی خواہش ہے کہ پاکستان کا موجودہ نظام اس طرح نہیں چل رہا، اس میں مزید صوبے بننے چاہئیں، صوبے بنانے کے لیے آپ کوعوام کی غیر معمولی حمایت کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا حکومت کی طرف سے جو کہا گیا ہے کہ مذاکرات کو جاری رکھیں گے، حکومت جتنی دیر مذاکرات کو جاری رکھے گی اس سے حاصل کچھ نہیں ہونا، پہلے بھی میں نے بارہا کہا کہ ان کے پاس تو صرف اقتدار ہے جن لوگوں کے ہاتھ میں اختیار ہے فیصلہ انھوں نے کرنا ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ چیزوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے، میں کل بھی اور آج بھی توقع کر رہا تھا کہ 190پاؤنڈ پر کوئی سوال آئے گا، بھئی وہ ناجائز حاصل کیا گیا پیسہ تھا آگیا پاکستان کے پاس، غلط طریقے سے لایا گیا پاکستان، سپریم کورٹ نے ٹھیک کر دیا تھا فیصلہ بھی ہو گیا۔ تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی کومذاکرات کی جانب انگیج رکھنے کی کوشش کر رہی ہے،آپ پہلے بھی دیکھ رہے تھے کہ مذاکرات کی جانب نہیں آنا چاہ رہے تھے، مذاکرات کے لیے لا کر بٹھایا گیا ہے کہ مذاکرات کریں اب بیک ڈور ہوں یا سامنے ہوں ان مذاکرات میں جو فیصلے ہو رہے ہیں ان کو سامنے لانے کی کوشش ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی، آرمی چیف نے دل سے    بات کی: سرفرار بگٹی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی کی بات دل سے کی ہے۔ بلوچستان میں دو یا تین فیصد ملک توڑنا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کی ضرورت ہے اور وہ جاری ہے۔ پٹرولیم لیوی کا پیشہ بلوچستان کی سڑک پر لگنا خوش آئند ہے۔ عوام کا اس حوالے سے شکر گزار ہوں۔ بلوچستان میں مٹھی بھر دہشتگردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں دہشتگردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے اور آپ فرق دیکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
  • پانی سمندر میں ضائع نہیں ہو رہا، پانی سمندر کی ضرورت، شہادت اعوان
  • کوئٹہ، ملی یکجہتی کونسل کا فلسطین کی حمایت میں 26 اپریل کو احتجاج کا اعلان
  • سندھ کی عوام اپنے حقوق کا سودا کرنے والوں کو کسی قسم کے مذاکرات کا حق نہیں دیگی، سردار عبدالرحیم
  • وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، شرجیل میمن
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی، آرمی چیف نے دل سے    بات کی: سرفرار بگٹی
  • نامور کالم نگار و تجزیہ کار مظہر برلاس کا سیاسی صورتحال پر خصوصی انٹرویو