حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس: پی ٹی آئی مطالبات کا سب کمیٹی جائزہ لے رہی: رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں ہوا۔ پی ٹی آئی کے مطالبات پر مشاورت کی گئی۔ سینیٹر مسلم لیگ (ن) عرفان صدیقی نے سپیکر آفس میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوڈیشل کمشن کے قیام سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ میٹنگ بہت اچھی رہی اور میٹنگز چلتی رہیں گی۔ آج بھی ہماری اس حوالے سے میٹنگ ہے۔ گزشتہ روز کمیٹی اجلاس میں ساتوں جماعتوں کے نمائندے موجود تھے۔ اجلاس میں بڑی سیرحاصل گفتگو ہوئی ہے۔ سات ورکنگ ڈیز پورے ہوں گے تو ہم ان شاء اللہ ان کو جواب دیں گے۔ ہمارے نزدیک جب تیسرا اجلاس ختم ہوا چوتھا اجلاس طے ہو گیا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا ایک سب کمیٹی بنائی ہے جو پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا جائزہ لے رہی ہے، سب کمیٹی پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب تیار کرے گی۔ اپوزیشن سے آئندہ مذاکرات میں اہم مطالبات پر حکومتی مؤقف دیں گے۔ جوڈیشل کمشن تشکیل نہ دیئے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے وہ جو کہتے ہیں کریں، ہم جواب تحریری طور پر انہیں دیں گے۔ حکومت جوڈیشل کمشن تشکیل دے گی یا نہیں یہ ہمارے جواب سے معلوم ہوگا۔سردار ایاز صادق کی زیر صدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس سپیکر چیمبر میں ہوا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور دیگر حکومتی رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ رانا ثناء اللہ نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا جوڈیشل کمشن کے قیام سے متعلق حتمی فیصلہ تحریری جواب کی تیاری کے بعد ہو گا۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی میں تحریک انصاف کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ کمیٹی کا چوتھا اجلاس طے شدہ منصوبے کے مطابق ہوا تاہم ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ تحریک انصاف کے مسودے کا مطالعہ کیا جا رہا ہے، لیکن اس پر کوئی رائے قائم نہیں کی گئی۔ حکومتی ٹیم نے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا اور آئندہ مذاکرات کے لیے حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حکومتی مذاکراتی کمیٹی جوڈیشل کمشن کے مطالبات مطالبات کا اجلاس میں کمیٹی کا
پڑھیں:
کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا؛ رانا ثناء اللہ
سٹی 42 : وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا۔
رانا ثنا اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
رانا ثنا اللہ نے کہاکہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے، آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار